پاکستان

سندھ ہائی کورٹ نے مفتاح اسمٰعیل کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی

عدالت نے 7 یوم کے لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ کو 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی۔
|

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کی 5 لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض 7 روز کے لیے ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے ایل این جی کیس میں نیب کی گرفتاری سے بچنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

عدالت میں مفتاح اسمٰعیل کی جانب سے ان کے وکیل حیدر وحید ایڈوکیٹ پیش ہوئے جنہوں نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کے خلاف کیس اسلام آباد کی عدالت کا ہے۔

لہٰذا انہیں حفاظتی ضمانت دی جائے تا کہ ملزم متعلقہ عدالت سے رجوع کرسکیں۔

جس پر سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس اقبال کلہوڑو نے 7 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے 5 لاکھ روپے بطور زرِ ضمانت جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

خیال رہے کہ نیب نے گزشتہ روز مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی گرفتار

جس کے بعد چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مفتاح اسمٰعیل کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے تھے۔

وارنٹ جاری ہونے کے بعد نیب ٹیم نے ان کی گرفتاری کے لیے کراچی میں موجود ان کی رہائش گاہ اور دفتر پر چھاپے بھی مارے تھے۔

نیب ٹیم نے مفتاح اسمٰعیل کے گھر کی تلاشی لی، تاہم انہیں لیگی رہنما نہیں ملے تھے جس پر نیب ٹیم مفتاح اسمٰعیل کو گرفتار کیے بغیر ہی روانہ ہوگئی تھی۔

بعد ازاں نیب ٹیم کی جانب سے مفتاح اسمٰعیل کو گرفتار کرنے کے لیے اسمٰعیل انڈسٹری کے دفاتر پر بھی چھاپے مارے گئے تھے لیکن وہاں بھی اسے کامیابی نہیں ملی تھی۔

نیب کے چھاپوں کی ضرورت نہیں تھی، مفتاح اسمٰعیل

سندھ ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت جمع کروانے کے لیے موجود مفتاح اسمٰعیل نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو بھی کی جس میں انہوں نے کہا کہ مجھے طلبی کا نوٹس گزشتہ روز 3 بجے کے بعد ملا تھا۔

مزید پڑھیں: ایل این جی کیس: مفتاح اسمٰعیل کی گرفتاری کیلئے نیب کے چھاپے

ان کا کہنا تھا کہ مجھے نیب نے جب بھی طلب کیا میں پیش ہوا ہوں اس لیے نیب کو چھاپہ مارنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔

شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ ’شاہد خاقان عباسی جیسا مخلص انسان کبھی پاکستان کو نہیں ملا، ان کی گرفتاری غیر قانونی ہے‘۔