دنیا

افغانستان: پولیس ہیڈکوارٹرز پر طالبان کے حملے میں 12 افراد ہلاک

طالبان نے پولیس ہیڈکوارٹرز کے بیرونی دروازے پر دو گاڑیوں کو دھماکے سے اڑایا جس کے نتیجے میں 80 افراد زخمی بھی ہوئے۔

افغانستان کے شہر قندھار میں پولیس ہیڈکوارٹرز کے باہر کار بم دھماکوں کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے پولیس اور طبی حکام کا کہنا ہے کہ طالبان جنگجوؤں نے پولیس ہیڈ کوارٹرز کے بیرونی دروازے پر دو گاڑیوں کو دھماکے سے اڑایا جس کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئیں۔

افغانستان کے جنوبی شہر کی پولیس کے سربراہ تادین خان نے بتایا کہ دھماکوں کے بعد جنگجوؤں نے قریبی مقامات سے فائرنگ شروع کی اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکار ان کا مقابلہ کر رہے تھے۔

تادین خان نے کہا کہ حملہ آوروں نے پولیس کے انسداد منشیات ونگ کو نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: افغانستان: طالبان کے حملے میں 21 افغان کمانڈوز ہلاک

عین شاہدین نے کہا کہ پہلے دھماکے کے بعد یکے بعد دیگرے 3 دھماکوں کی آواز سنائی دی اور اس دوران فائرنگ بھی جاری تھی۔

راہ گیروں کے فرار ہونے پر پولیس نے متاثرہ علاقے تک جانے والا راستہ بند کردیا ہے۔

صوبائی حکومت کے ترجمان بحیر احمدی نے ہلاکتوں کے اعداد و شمار بتاتے ہوئے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں پولیس اہلکار اور شہری دونوں شامل ہیں۔

قندھار کے صوبائی ہسپتال میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نے بتایا کہ 83 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا جن میں اکثر عام شہری ہیں۔

طالبان کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا جنگجوؤں نے گاڑیوں کو دھماکے سے اڑایا تھا اور پولیس کے دفاتر میں کچھ جنگجوؤں کے داخل ہونے کے بعد سے جھڑپیں جاری ہیں۔

خیال رہے کہ 1996 سے قندھار اس وقت تک طالبان کی سابقہ نشست تھی جب وہ افغانستان میں حکمرانی کرتے تھے جس کے بعد 2001 میں امریکا نے ان کا تختہ الٹ دیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس سے امریکی حکام اور طالبان کے درمیان 18 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امن معاہدے پر مذاکرات کے باوجود تشدد میں کمی نہیں آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آل افغان کانفرنس: طالبان کا سرکاری اداروں، عوامی مقامات پر حملہ نہ کرنے پر اتفاق

حال ہی میں طالبان نے آل افغان کانفرنس میں امن منصوبے کے تحت سرکاری اداروں اور عوامی مقامات کو نشانہ نہ بنانے پر اتفاق کیا تھا۔

گزشتہ روز افغانستان کے جنوبی صوبے بادغیس کے ضلع ابکماری میں طالبان کے حملے میں 21 افغان کمانڈوز ہلاک ہوگئے تھے۔

اس کے ساتھ ہی گزشتہ روز طالبان نے صوبہ غزنی میں آرمی ڈویژن کی سربراہی پر مامور افغان کماندر متین مجتبیٰ کو ہلاک کردیا تھا۔

متین مجتبیٰ ضلع قرہ باغ میں سیکیورٹی کا جائزہ لے رہے تھے کہ ایک افغان سپاہی نے ان پر فائرنگ کردی۔

اس حوالے سے حکام نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والا سپاہی طالبان کا جاسوس تھا۔