کراچی پولیس نے سیاسی و سماجی شخصیات سے اضافی سیکیورٹی واپس لے لی
کراچی پولیس نے سیاسی، سماجی، مذہبی شخصیات، موجودہ اور سابق پولیس افسران، تاجروں اور میڈیا سے تعلق رکھنے والی شخصیات سے اضافی سیکیورٹی واپس لے لی۔
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق یہ فیصلہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا اور اس ضمن میں اب تک 232 پولیس اہلکار جو بطور اضافی نفری ان شخصیات کی سیکیورٹی پر تعینات تھے انہیں واپس اپنے یونٹس میں رپورٹ کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی۔
اس حوالے سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ عدالت عظمیٰ کی ہدایت کے مطابق سندھ میں خطرات کی نگرانی سے متعلق کمیٹی قائم کی گئی تھی، جس میں تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور محکمہ داخلہ کے نمائندگان شامل تھے جو ان سیاسی و سماجی و دیگر شخصیات کو خطرات کا جائزہ لے کر سیکیورٹی کے حوالے سے فیصلہ کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ پولیس میں بڑے پیمانے پر تبادلے، کراچی اور حیدرآباد چیف تبدیل
اس کے علاوہ تمام تر سیکیورٹی بھی صوبائی کمیٹی کی سفارشات پر ہی مہیا کی جاتی ہے اور یہ کمیٹی وقتاً فوقتاً صورتحال پر نظرثانی بھی کرتی رہتی ہے۔
دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ حال ہی میں اس کمیٹی کا اجلاس انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کی صدارت میں ہوا تھا، جس میں 232 اضافی پولیس اہلکاروں کو ان افراد سسے واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) رہنماؤں کی سیکیورٹی سے اضافی پولیس اہلکاروں کو واپس بلایا گیا، انہوں نے بتایا کہ سعید غنی اور شہلا رضا کی سیکیورٹی پر 18، 18 پولیس اہلکار تعینات تھے جن میں سے ہر ایک کے پاس سے 8، 8 اہلکاروں کو واپس بلا لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ پولیس کا نیا یونیفارم متعارف کرانے کی منظوری
تاہم ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ دونوں شخصیات کی سیکیورٹی پر 10، 10 پولیس اہلکار فرائض انجام دیں گے، جس میں 5 اہلکار گھر کی سیکیورٹی اور 5 سفر کے دوران تعینات ہوں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس اس وقت کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایک کیس کی سماعت کے دوران چاروں صوبوں اور اسلام آباد کے انسپکٹر جنرلز کو ہدایت کی تھی کہ وہ غیر مجاز افراد سے سیکیورٹی واپس لیں۔
اس ہدایات کے بعد دیگر صوبوں سمیت سندھ میں بھی غیر مجاز افراد کی سیکیورٹی پر مامور افراد کو واپس بلانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا تھا جبکہ اب دیگر شخصیات سے اضافی سیکیورٹی بھی واپس لے لی گئی۔