اکثر یہ معمر افراد کو شکار بناتا ہے مگر کسی بھی عمر کے افراد کو یہ مرض لاحق ہوسکتا ہے اور جیسا بتایا جاچکا ہے کہ یہ ناقابل علاج ہے تو اس کو ابتدائی مرحلے میں پکڑ لینا اس سے بچنے میں مدد دیتا ہے۔
تاہم اب امریکا کی رش یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں بتایا گیا کہ طرز زندگی کے چند عناصر کا خیال رکھ اس مرض کو خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران ڈھائی ہزار کے قریب افراد کا جائزہ لگ بھگ ایک دہائی تک لیا گیا اور ان کے طرز زندگی پر خاص توجہ دی گئی جیسے غذا، تمباکونوشی، جسمانی سرگرمیاں، الکحل کے استعمال اور دماغ تیز بنانے والی سرگرمیاں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جن افراد کا طرز زندگی صحت مند ہوتا ہے یعنی صحت بخش غذا کا استعمال، تمباکو نوشی سے گریز، ہر ہفتے کم از کم ڈیڑھ سو منٹ تک ورزش، الکحل کا کم از کم استعمال اور دماغ تیز کرنے والی سرگرمیوں کو معمول بنانا، الزائمر و ڈیمینشیا کا خطرہ کم کرتا ہے۔
درحقیقت لوگ جتنی زیادہ صحت مندانہ سرگرمیاں اپنائیں گے، اتنا ہی زیادہ اس مرض کا خطرہ کم ہوگا۔
محققین کے مطابق اوپر دیئے گئے 5 عناصر میں سے 2 یا تین پر عملدرآمد بھی ڈیمینشیا کا خطرہ 39 فیصد تک کم کردیتا ہے جبکہ 4 یا پانچ عناصر پر عمل کرنے والے افراد میں یہ خطرہ 59 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جن عناصر کی بات کی جارہی ہے ان کو اپنانا ہر ایک کے اپنے ہاتھ میں یا کنٹرول میں ہوتا ہے، تو لوگ اپنے طرز زندگی کو فوری بدل کر انہیں اپناسکتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج الزائمر ایسوسی ایشن کی سالانہ کانفرنس کے دوران پیش کیے گئے۔