حیرت انگیز

چلتے ہوئے ہمارے ہاتھ سیدھے اور بھاگتے ہوئے مڑ کیوں جاتے ہیں؟

دوڑتے ہوئے ہاتھ کو اوپر کی جانب موڑ لینا اور چہل قدمی کرتے ہوئے ہاتھ سیدھے رکھنا، اکثر افراد ایسا کرتے ہیں۔

ویسے آپ دوڑ رہے ہوں، ہمارے ہاتھ خودبخود مڑ جاتے ہیں جس کی وجہ کہنی کی حرکت ہوتی ہے، مگر کیا ایسا کرنا دوڑنے کی رفتار بڑھانے میں مدد دیتا ہے؟

اگر ایک امریکی تحقیق کے نتائج کو درست مانا جائے تو دوڑتے ہوئے ہاتھوں کو سیدھا رکھنا بھی ہماری رفتار کو متاثر نہیں کرتا۔

یہ دلچسپ دعویٰ ہارورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں سامنے آیا۔

ویسے دیکھنے میں عجیب یا حیران کن لگے اور لوگوں کو گھورنے پر مجبور کردے مگر دوڑتے ہوئے ہاتھوں کو سیدھا رکھنا بھی اتنا ہی موثر ہے جتنا انہیں کہنی کی مدد سے موڑ لینا۔

آپ خود غور کریں تو جب آپ دوڑتے ہوئے رفتار بڑھائیں گے تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ ہاتھ کہنی کی جانب مڑجائیں گے۔

دوڑتے ہوئے ہاتھ کو اوپر کی جانب موڑ لینا اور چہل قدمی کرتے ہوئے ہاتھ سیدھے رکھنا، اکثر افراد ایسا کرتے ہیں، مگر اب تک سائنسدان یہ نہیں جاتنے تھے کہ اس کی وجہ کیا ہے۔

تو محققین نے 8 رضاکاروں کو ایک ٹریڈمل پر چلنے اور دوڑنے کا کہا جس کے دوران کچھ افراد کے ہاتھ سیدھے رکھے گئے جبکہ کچھ کو موڑنے کا کہا گیا۔

کچھ رضاکاروں کو آکسیجن ماسک پہنائے گئے تاکہ دیکھا جاسکے کہ وہ کتنی آکسیجن استعمال کرتے ہیں۔

محققین کا خیال تھا کہ دوڑتے ہوئے کہنیوں کا مڑ جانا جبکہ چلتے ہوئے ہاتھوں کو سیدھا رکھنا رفتار برقرار رکھنے میں زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے مگر یہ خیال 50 فیصد ہی درست ثابت ہوسکا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ چہل قدمی کرتے ہوئے کہنی کو موڑ لینے سے زیادہ جسمانی توانائی خرچ ہونے لگی جبکہ آکسیجن کے استعمال کی شرح بھی 11 فیصد تک بڑھ گئی، جبکہ حیران کن طور پر دوڑنے والے افراد میں دونوں طریقوں سے کوئی فرق سامنے نہیں آسکا۔

محققین کا کہنا تھا کہ وہ یہ نہیں جان سکے کہ ہم دوڑتے ہوئے ہاتھ اوپر کی جانب موڑ کیوں لیتے ہیں مگر ان کے خیال میں اس کے پیچھے فائدہ مند وجہ چھپی ہے اور وہ یہ ہے کہ اس طرح ہاتھ سر کو ایک پوزیشن میں مستحکم رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے جرنل آف ایکسپریمنٹل بائیولوجی میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل 2016 میں امریکا کی مشی گن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ نسان چلتے ہوئے اپنے ہاتھوں کو حرکت دے کر جسمانی توانائی کو بچاتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق اگر لوگ چلتے ہوئے اپنے ہاتھوں کو ساکت رکھیں تو حرکت دینے کے مقابلے میں ان کی 12 فیصد میٹابولک توانائی زیادہ خرچ ہوتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ قدرتی طور پر ہاتھوں کا چلنا چلنے کا سب سے بہترین طریقہ ہے جو جسمانی توانائی کو بچاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ ہاتھوں کی حرکت ہماری ٹانگوں سے جڑی ہوتی ہے، جب آپ بائیں پیر کو آگے بڑھاتے ہیں تو دایاں ہاتھ آگے بڑھتا ہے اور ایسا قدرتی طور پر ہوتا ہے کیونکہ اگر بائیں پیر کے ساتھ بایاں ہاتھ آگے بڑھے تو 26 فیصد زیادہ جسمانی توانائی خرچ ہوگی۔

محققین کے مطابق چلتے ہوئے ہاتھوں کی حرکت سے توانائی اس لیے بچتی ہے کیونکہ ہاتھ پنڈولم کا کام کرتے ہیں اور چلنے کے ساتھ حرکت میں آکر جسمانی توانائی کا اخراج کم کردیتی ہے۔