پاکستان

بھارتی گٹکا فروخت کرنے کے جرم میں 10 پودے لگانے کی انوکھی سزا

مٹھی میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے 3 مجرمان کو اپنے علاقوں میں پودے لگا کر ایک سال تک دیکھ بھال کرنے کی سزا سنائی۔
|

مٹھی: چھاچھرو ٹاؤن کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے بھارتی گٹکا فروخت کرنے کا جرم ثابت ہونے پر 3 مجرمان کو اپنے علاقوں میں 10، 10 پودے لگانے کی انوکھی سزا سنادی۔

پولیس نے بھارتی گٹکا فروخت کرنے کے الزام میں عبدالرؤف سومرو، نصیر سمجیو اور جدین مَنگریو کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: درختوں کی کٹائی پر وائس چانسلر کے خلاف مقدمہ درج

جوڈیشل مجسٹریٹ اکاش پرمار نے بھارتی گٹکا فروخت کرنے کا الزام ثابت ہونے پر تینوں مجرمان کو اپنے علاقوں میں 10، 10 پودے لگانے اور ان کی ایک سال تک دیکھ بھال کرنے کی سزا سنائی۔

تمام مجرمان کو ہدایت کی گئی کہ وہ پوری ایمانداری سے ایک سال تک لگائے گئے پودوں کی دیکھ بھال کریں۔

بعد ازاں مقامی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مجرمان نے عدالتی فیصلے کی حمایت کی اور وعدہ کیا کہ وہ فیصلے کے مطابق پودیں لگا کر پورے ایک سال تک ان کی دیکھ بھال کریں گے۔

مزید پڑھیں: خان صاحب، بس 10 ارب درخت لگانے کا وعدہ مت بھولیے گا

واضح رہے کہ پاکستان دنیا کے ان 7 ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہیں اور ان کے تباہ کن اثرات سے ہر سال ہلاکتوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

پاکستان عالمی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں جنگلات تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔

عالمی اقتصادی فورم کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک مضمون میں بتایا گیا کہ کئی دہائیوں سے پاکستان میں درختوں کی کٹائی اور قدرتی آفات کے باعث جنگلات میں شدید کمی واقع ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مویشی منڈی کیلئے سیکڑوں درختوں کی کٹائی کا مقدمہ درج

پاکستان میں جنگلات صرف 2 سے 5 فیصد حصے پر مشتمل ہیں جو کہ اقوام متحدہ کی تجویز کردہ شرح 12 فیصد سے بہت کم ہے۔

پاکستان کا شمار ان پہلے 6 ممالک میں بھی ہوتا ہے جو 'گلوبل وارمنگ' سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔