پاکستان میں رواں ماہ جولائی کے پہلے ہفتے میں پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے پولیو کے مزید 4 نئے کیسز سامنے آنے سے ملک میں اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 41 تک پہنچ گئی تھی۔
حیران کن بات یہ ہے کہ رواں برس جہاں پاکستان میں گزشتہ چند سال کے دوران سب سے زیادہ پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، وہیں اس سال انسداد پولیو مہم کو بھی ملکی تاریخ میں پہلی بار مقررہ وقت سے پہلے بند کردیا گیا تھا۔
رواں برس کے ابتدائی 7 ماہ میں پاکستان بھر سے اب تک 41 کیسز سامنے آ چکے ہیں جب 2017 میں پورے سال میں پولیو کے محض 8 اور گزشتہ برس 12 کیسز رپورٹ کیے گئے تھے۔
2 سال قبل تک ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ بس پاکستان کے پولیو فری ہونے کی منزل زیادہ دور نہیں لیکن سال 2019 کے شروع ہوتے ہی انسداد پولیو مہم کے خلاف منفی پروپیگنڈے کی وجہ سے پاکستان کے پولیو فری ہونے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کا خیال کچھ مشکل دکھائی دینے لگا، لیکن وہ دن دور نہیں جب پاکستانی قوم اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرے گی۔
پاکستان میں پولیو پروگرام آغاز سے اب تک
انسداد پولیو پروگرام پاکستان میں باقائدہ طور پر سن 1994میں شروع ہوا جو ابھی تک جاری ہے، انسداد پولیو مہم کو دنیا بھر میں شروع کیا گیا دنیا کے بیشتر ممالک نے اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور متعدد ممالک اپنے مقررہ وقت میں اس مرض پر قابو پانے میں کامیاب ہوگئے۔
پولیو کے خاتمے میں پاکستان کا مقابلہ دنیا کے کئی ایسے ممالک سے تھا جن کے حالات پاکستان جیسے تھے یا ان کے حالات پاکستان سے بھی بدتر تھے، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ وہ ممالک جن کے حالات ہم سے بھی ابتر تھے وہ بھی تھوڑی بہت تاخیر کے بعد پولیو جیسے مرض پر قابو پانے میں کامیاب گئے لیکن پاکستان تاحال اس کوشش میں ناکام ہے۔
پولیو فری کی جنگ جیتنے والے ممالک میں ہمارا پڑوسی ملک اور آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک بھارت بھی ہے اور اس وقت پولیو فری کا اعزاز حاصل کرنے کے لیے دنیا کے تین ممالک کی جستجو جاری ہے اور بد قسمتی سے ان آخری تین ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔
اس وقت پولیو فری کی جنگ لڑنے والے ممالک میں پاکستان، افغانستان اور نائجیریا شامل ہیں، مگر اس بات کے روشن امکانات ہیں کہ ہم سے بدتر حالات میں موجود نائیجریا جلد ہم سے بازی لے جائے گا اور وہ پولیو فری ملک بن جائے گا، کیوں کہ گزشتہ 22 ماہ سے نائیجیریا میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا اور اس بات کا خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نائیجیریا کو رواں ماہ جولائی کے آخر یا پھر آئندہ ماہ تک پولیو فری قرار دیا جائے گا۔
نائیجریا کے پولیو فری ہوجانے کے بعد باقی دنیا کے صرف 2 ممالک ایسے رہ جائیں گے، جہاں پولیو کے خلاف مزید چند سال تک جنگ جاری رہنے کا امکان ہے اور ان 2 ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔
پولیو فری ہونے کی جنگ لڑنے والے باقی 2 ممالک میں پاکستان اور افغانستان شامل ہیں، تاہم ان دونوں میں سے بھی افغانستان کے پہلے پولیو فری ہونے کے امکانات زیادہ ہیں، کیوں کہ اب تک افغانستان میں پاکستان کے مقابلے کم پولیو کیسز سامنے آئے ہیں۔
اس وقت تک پاکستان سے 41 جب کہ افغانستان سے محض 10 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں اور اس حساب سے افغانستان کے ہم سے پہلے پولیو فری ہونے کے امکانات زیادہ ہیں۔