بچوں کا جلد سے جلد کتاب سے تعارف کروانا کیوں ضروری ہے؟
بچپن کے دنوں میں میرے کچھ ایسے بھی دوست تھے جو رات کو والدین سے چھپ کر بستر میں کتابوں کا مطالعہ کیا کرتے تھے، حالانکہ ان کتابوں کا مواد بھی ذرا بھی غیر مناسب نہیں تھا بلکہ یہ کتابیں اسکول کی لائبریری سے حاصل کی جاتیں تھیں جن کے موضوعات مرکزی دھارے کے ادب سے متعلق ہوتے۔ آج میں سوچتی ہوں کہ آخر والدین کیونکر بچوں کو مطالعے جیسے اچھے کام سے روکا کرتے تھے۔
گرمیوں کی چھٹیوں میں جب زیادہ تر بچوں کو معمول کی مصروفیت سے وقفہ مل جاتا ہے اور اس دوران انہیں مطالعے کے لیے کافی فارغ وقت مل سکتا ہے، اس عادت کو پیدا کرنے کا یہی اچھا وقت ثابت ہوسکتا ہے۔
کئی گھرانوں میں مخصوص سماجی سوچ موجود ہوتی ہے جس کے باعث وہ اپنے بچوں کو بہتر سے بہتر تعلیم تو دلوانا چاہتے ہیں، اور بعدازاں وہ افراد بڑی خوشی کے ساتھ اپنے بچے کی اسکول میں شاندار کارکردگی کا تذکرہ بھی کرتے دکھائی دیں گے مگر ساتھ ہی ساتھ وہ یہ بھی چاہیں گے کہ بچے کے ذہن اور تجسس کا دائرہ محدود ہی رہے۔