جب میری صبح کا آغاز خواجہ غلام فرید کے دربار پر حاضری سے ہوا
ممکن ہے کہ اس مضمون کے توسط سے آپ بھی پھر سے خواجہ غلام فرید کی شاعری کے اثر کی ہلکی سی خوشبو سے روشناس ہو جائیں گے۔
جب میری صبح کا آغاز خواجہ غلام فرید کے دربار پر حاضری سے ہوا
سفر کا نشہ ٹوٹ رہا تھا، ملتان کی اداس شام کے پہر مجھے راجن پور جانے کا موقع ہاتھ آیا اور میں نے اس موقع کو جانے نہیں دیا۔ سفر کی ڈور مضبوطی سے تھام لی اور آنکھوں کو کھلا چھوڑ دیا۔ ملتان سے روانہ ہوتے وقت نصف شب بیت چکی تھی، مگر سارے دن کی تھکاوٹ پر سفر کی لذت حاوی تھی۔
ملتان سے راجن پور کی قیام گاہ تک، میں اور ڈرائیور پورے اختیار سے جاگتے رہے، جیسے کسی خواب کا سفر ہو، وہ بھی بنا اپنی سواری اور بنا کسی بس کا ٹکٹ کٹائے۔ میں رات کے تیسرے پہر، سونے سے ذرا پہلے یہ منصوبہ بنا رہا تھا کہ خواجہ غلام فرید کے دربار پر حاضری سے صبح کا آغاز کیا جائے گا۔