لائف اسٹائل

فحش پرفارمنس کی ملکہ نکی مناج جدہ میں پرفارم کریں گی

سعودی عرب میں گزشتہ چند سال سے کافی تبدیلیاں سامنے آئی ہیں، گزشتہ برس ہی وہاں سینما کھولے گئے تھے۔

سعودی عرب میں گزشتہ چند سال سے کافی تبدیلیاں سامنے آئی ہیں اور وہاں گزشتہ برس سینماؤں پر عائد پابندی کو ہٹاتے ہوئے فلموں کی نمائش کی اجازت دی گئی تھی۔

اسی طرح سعودی عرب میں گزشتہ برس ہی خواتین نے ڈرائیونگ سیٹ سنبھالی اور پہلی بار وہاں خواتین کے فیشن ویک کا بھی اہتمام ہوا۔

یہی نہیں بلکہ شہزادہ محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے تحت اب سعودی عرب میں خواتین بھی عام جگہوں پر کام کرتی دکھائی دیتی ہیں۔

یوں جہاں خواتین کو سعودی عرب میں مرد حضرات کے ساتھ خبریں پڑھنے کی اجازت دی گئی تھی، وہیں سعودی عرب کی پہلی تھیٹر اداکارہ بھی سامنے آئی تھی۔

رواں برس ہی سعودی عرب میں 5 ہزار سال تاریخی مقام پر میوزیکل فیسٹیول کا اہتمام کیا گیا تھا جب کہ گزشتہ ماہ ہی سعودی عرب کے شہر جدہ میں نائٹ کلب کھولے جانے کی باتیں سامنے آئی تھیں۔

نکی مناج کو اچھوتے لباس کے فیشن متعارف کرانے کی وجہ سے بھی پہچانا جاتا ہے—فوٹو: لاس اینجلس ٹائم

اور اب خبریں سامنے آئی ہیں کہ فحش پرفارمنس کی ملکہ کہلائی جانے والی امریکی گلوکارہ، ریپر و موسیقار نکی مناج رواں ماہ جدہ میں پرفارمنس کرتی دکھائی دیں گی۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سعودی حکام نے نکی مناج کی جدہ میں پرفارمنس کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ امریکی گلوکارہ رواں ماہ 18 جولائی کو شروع ہونے والے جدہ فیسٹیول میں پرفارمنس کرتی دکھائی دیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: جدہ میں نائٹ کلب کھلنے پر لوگ برہم

خبر رساں ادارے کے مطابق نکی مناج فحش پرفارمنس، جنسیت کی جانب راغب کرنے والی شاعری، بھڑکیلے اور انتہائی نامناسب لباس پہن کر پرفارمنس کرنے کی وجہ سے شہرت رکھتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 2012 میں معروف گریمی ایوارڈ کی تقریب میں نامناسب لباس پہن کر مرد رضاکاروں کے ساتھ رقص کرنے پر نکی مناج کو مسیحی برادری نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

پہلی بار نکی مناج سعودی عرب میں پرفارمنس کریں گی—فوٹو: انسٹاگرام

یہی نہیں بلکہ نکی مناج کو یورپ و امریکا میں بھی انتہائی نامناسب لباس پہن کر براہ راست پرفارمنس کے دوران عریانیت پھیلانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

اے ایف پی نے بتایا کہ سعودی عرب میں میوزیکل فیسٹیول منعقد کرنے والے عہدیداروں کی جانب سے نکی مناج کی پرفارمنس کا اعلان کرنے کے بعد مقامی شہریوں نے ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب کی پہلی تھیٹر ادکارہ نجات مفتاح

نکی مناج کی پرفارمنس کا سن کر جہاں سعودی عرب کی نوجوان نسل اور خصوصی طور پر مرد حضرات نے خوشی کا اظہار کیا تو وہیں خواتین نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے فیسٹیول منعقد کرنے والے عہدیداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی ایک خاتون نے دعویٰ کیا کہ فیسٹیول انتظامیہ کی جانب سے خواتین کو نکی مناج کی پرفارمنس کے دوران عبایہ پہننے سمیت سخت پردے کے ساتھ فیسٹیول میں شرکت کی ہدایت کی ہے۔

نکی مناج پر جنسیت کو ابھارنے کے الزامات بھی لگائے جاتے ہیں—فوٹو: انسٹاگرام

خاتون کا کہنا تھا کہ جس فیسٹیول میں ایک خاتون گلوکارہ عریانیت پھیلائے اور وہ فحش پرفارمنس کرے اس فیسٹیول میں شرکت کرنے والی خواتین کو پردہ کرنے کی ہدایت سے سعودی عرب کی حکومت کا دُہرا معیار عیاں ہوتا ہے۔

اس فیسٹیول میں نکی مناج کے علاوہ امریکی ڈی جے اسٹیو اوکے، برطانوی گلوکار لیام پائن اور دیگر موسیقار اور گلوکار بھی پرفارمنس کریں گے اور اس فیسٹیول کو معروف امریکی ٹی وی چینل ایم ٹی وی سمیت برطانوی ٹی وی چینلز پر دکھایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی تاریخ کا پہلا فیشن ویک

فیسٹیول میں 16 سال یا اس سے زائد عمر کے مرد و خواتین کو آنے کی اجازت ہوگی اور فیسٹیول میں شراب سمیت ہر قسم کا نشہ لانے پر پابندی ہوگی۔

ساتھ ہی فیسٹیول میں شرکت کرنے والی خواتین کو سعودی عرب کی روایات کے مطابق پردہ کرنا ہوگا اور خیال کیا جا رہا ہے کہ فیسٹیول میں خواتین کے لیے الگ جگہ مختص کی جائے گی۔

نکی مناج نے 2007 میں گلوکاری کی شروعات کی اور آغاز میں ہی نیم عریاں اور فحش پرفارمنس کی وجہ سے وہ دنیا بھر کے نوجوانوں میں مقبول ہوگئیں۔

36 سالہ گلوکارہ اب تک 300 سے زائد گانوں میں پرفارمنس کر چکی ہیں اور انہوں نے متعدد عالمی ایوارڈ اپنے نام کر رکھے ہیں۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ نکی مناج فیسٹیول سے ایک دن قبل ہی سعودی عرب پہنچیں گی۔

نکی مناج کی پرفارمنس کے اعلان پر کئی شہریوں نے ناراضی کا اظہار بھی کیا—فوٹو: انسٹاگرام