پاکستان

سینیٹ کے 11 اراکین بیرون ملک 28 جائیدادوں کے مالک

وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی سب سے امیر ترین سینیٹر ہیں، ملک اور بیرون ملک پونے 2 ارب سے زائد کے اثاثے ہیں، ای سی پی

اسلام آباد: ایوان بالا (سینیٹ) کے 11 موجودہ سینیٹر بیرون ملک 28 جائیدادوں کے مالک ہیں جبکہ ان میں سے بہت سے دیگر مختلف ممالک میں کاروبار اور بینک اکاؤنٹس رکھتے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 30 جون 2019 کو ختم ہونے والے مالی سال کے لیے سینیٹرز کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردی، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ وزیر پارلیمانی امور اعظم خان سواتی سب سے امیر ترین سینیٹر ہیں۔

ای سی پی کے مطابق اعظم خان سواتی پاکستان کے اندر اور باہر ایک ارب 84 کروڑ مالیت کے اثاثے، امریکا اور متحدہ عرب امارات میں 10 جائیدادوں کے مالک ہیں، جن کی مالیت 50 کروڑ 20 لاکھ روپے بتائی گئی ہے جبکہ ان کے بیرون ملک 44 کروڑ 88 لاکھ روپے کا بزنس کیپیٹل (کاروبار کی مد میں) ہیں۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو امیر ترین رکن اسمبلی، اثاثوں کی مالیت ڈیڑھ ارب روپے سے زائد

اس کے علاوہ سابق وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں سے دو آزاد سینیٹر تاج آفریدی اور اورنگزیب خان کی متحدہ عرب امارات میں 4،4 جائیدادیں اور سرمایہ کاری ہے۔

تاج آفریدی سینیٹ میں 2 ظاہر شدہ ارب پتیوں میں سے ایک ہیں، جن کے اثاثوں کی مالیت ایک ارب 5 کروڑ روپے ہے جبکہ وہ بیرون ملک 15 کروڑ 70 لاکھ روپے سے زائد کے اثاثے رکھتے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق اورنگزیب خان کی متحدہ عرب امارات میں 11 کمپنیوں میں سرمایہ کاری ہے، ساتھ ہی پاکستان میں ان کی 10 جائیدادیں ہیں، جس میں 11 کینال پر مشتمل مری کا رہائشی گھر بھی ہے۔

اس کے علاوہ وہ خوش قسمت خریدار کے طور پر بھی ظاہر ہوتے ہیں کیونکہ انہوں نے 2016 میں بحریہ ٹاؤن میں 10 کینال کی زمین صرف 10 لاکھ روپے میں خریدی تھی۔

اثاثوں کی تفصیلات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر راحیلہ مگسی کا لند اور دبئی میں ایک، ایک فلیٹ ہے، جس کی مالیت بالترتیب 3 کروڑ 47 لاکھ 60 ہزار روپے اور ایک کروڑ 23 لاکھ روپے ہے، اسی طرح برطانیہ میں ان کے 38 لاکھ 90 ہزار روپے کے واجبات ہیں۔

انہوں نے کراچی میں موجود اپنے 1 ہزار اسکوائر یارڈ کے بنگلے کو اپنے بیٹے محمد محسن کو تحفے کے طور پر دینا ظاہر کیا ہے، جو انہوں نے مالی سال کے اختتام سے 2 ماہ قبل دیا تھا۔

واضح رہے کہ ان کی گزشتہ سال کی تفصیلات کے مطابق انہوں نے 2016 میں حیدرآباد کنٹونمنٹ میں 3 ہزار 592 اسکوائر یارڈ کا بنگلہ اپنے بیٹے کو تحفے میں دیا تھا لیکن اس مرتبہ انہوں نے جائیداد کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات میں ظاہر نہیں کیا۔

حیران کن طور پر گزشتہ برس انہوں نے چک شہزاد میں ایک بنگلہ اپنی بیٹی انا فیصل کو تحفے میں دیا تھا لیکن اس سال انہوں نے یہ جائیداد اپنے اثاثوں میں ظاہر کی۔

ای سی پی کی ظاہر کردہ تفصیلات میں یہ بات سامنے آئی کہ مسلم لیگ (ن) کے شاہین خالد بٹ امریکا میں 2 جائیداد رکھتے ہیں، جن کی موجودہ مارکیٹ کی قیمت 22 لاکھ ڈالر بتائی جاتی ہے۔

سینیٹر نزہت صادق نے اپنے اثاثوں میں امریکا میں اپنے شوہر کے نام پر ایک گھر ہے، جس کی مالیت اور مارکیٹ ویلیو بالترتیب 36 لاکھ روپے اور 2 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اثاثوں کی تفصیلات نہ جمع کروانے پر 23 ارکان اسمبلی کی رکنیت تاحال معطل

اسی طرح سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک لندن میں گھر کے مالک ہیں، جس کی مالیت 13 لاکھ پاؤنڈ ظاہر کی گئی ہے، پی پی پی سینیٹر کے 11 لاکھ پاؤنڈ مورگیج کے طور پر ہیں، ساتھ ہی ان کے دبئی اسلامک بینک میں اپنی اہلیہ کے ساتھ مشترکہ اکاؤنٹ میں 53 ہزار 520 درہم بھی ہیں۔

مذکورہ تفیصلات میں وہ برطانوی رجسٹرڈ تھنک ٹینک گلوبل سیکیورٹی ایڈوائزر کے ڈائریکٹر ہیں، اس کے علاوہ وہ گرین پلس میں شیئرز رکھتے ہیں، جس کی مالیت 3 لاکھ ڈالرہے جبکہ ان کی اہلیہ ڈاکٹر سعیدہ اقبال یو اے ای کی پیک اینرجی میں شراکت دار ہیں۔

پی ٹی آئی سینیٹر محمد ایوب جو تقریباً 95 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں وہ دبئی میں ایک گھر اور کاروبار رکھتے ہیں جبکہ برطانیہ میں بھی ان کی سرمایہ کاری ہے۔