تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سارا دن بیٹھ کر گزارنے کے مقابلے میں ٹی وی کے سامنے بیٹھنا دل کے لیے زیادہ تباہ کن ثابت ہوتا ہے کیونکہ پروگرام دیکھتے ہوئے لوگ اکثر زیادہ چربی والی غذائیں کھانا پسند کرتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ درمیانی عمر میں اس عادت کے نتیجے میں ہارٹ اٹیک، فالج اور دیگر امراض قلب کا کطرہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ ایسے افراد دن کے اختتام پر جب ٹی وی دیکھنے بیٹھتے ہیں تو اس کے بعد وہ اپنی جگہ سے اسی وقت ہلتے ہیں، جب وہ سونے کے لیے بستر پر جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ٹی وی دیکھتے ہوئے زیادہ مقدار میں غذا کو جزوبدن بنانا اور پھر گھنٹوں تک بیٹھے رہنے ایک خطرناک امتزاج ہے جبکہ رات کے کھانے سے ہٹ کر بھی لوگ ٹیلیویژن دیکھتے ہوئے کچھ نہ کچھ کھانا پسند کرتے ہیں جو کہ عام طور پر چپیس یا زیادہ نمک یا چینی والی کوئی چیز ہوتی ہے۔
ساڑھے 3 ہزار سے زائد افراد میں اس عادت کا جائزہ 8 برسوں سے زائد عرصے تک لیا گیا اور دریافت کیا گیا کہ جو لوگ دن میں کئی گھنٹے ٹی وی دیکھتے ہوئے گزارتے ہیں، وہ جسمانی طور پر بہت کم متحرک ہوتے ہیں، جس سے جسمانی وزن بڑھ جاتا ہے، جبکہ ان کی غذائی عادات بھی ناقص ہوتی ہیں اور اکثر ہائی بلڈ پریشر کا بھی شکار ہوتے ہیں۔
اس کے نتیجے میں ہر عمر کے افراد خصوصاً درمیانی عمر میں ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے مشورہ دیا کہ اگر آپ دن بھر میں کئی گھنٹے تک ٹی وی دیکھنے کے عادی ہیں تو اس کے ساتھ ساتھ ہفتہ بھر میں 150 منٹ تک سخت جسمانی سرگرمیوں کو بھی زندگی کا حصہ بناکر اس خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔
یا ورزش کرنا مشکل لگتا ہے تو کم از کم تیز چہل قدمی یا جاگنگ کو ضرور اپنا کر بہت زیادہ وقت ٹی وی دیکھنے سے لاحق ہونے والے خطرات کو کم کرسکتے ہیں۔