پارک لین کیس: نیب نے آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
قومی احتساب بیورو (نیب) نے پارک لین کیس میں سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
تاہم وارنٹ قانونی حیثیت فی الحال واضح نہیں ہے کیونکہ چند مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کے وارنٹ پر عمل ہوچکا ہے اور انہیں پارک لین کیس میں بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری کے پارک لین کیس میں وارنٹ گرفتاری چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے قومی احتساب آرڈیننس (1999) کے تحت جاری کیے۔
مزید پڑھیں: چیئرمین نیب کی کیا مجال، سب حکومت کرتی ہے، آصف علی زرداری
خیال رہے کہ آصف زرداری پہلے ہی 2 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کی حراست میں ہیں۔
احتساب بیورو نے انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری منسوخ کیے جانے کے بعد گرفتار کیا تھا۔
ان کی گرفتاری کے ایک روز بعد احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے سابق صدر کو جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا اور بعد ازاں ریمانڈ میں 21 جون تک کی توسیع کردی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری گرفتار
نیب کے تحقیق کاروں کا ماننا ہے کہ آصف زرداری کا جسمانی ریمانڈ، جس کی مدت آئندہ روز ختم ہورہی ہے، میں مزید توسیع نہیں دی جائے گی جس کی وجہ سے انہیں دوسرا راستہ اختیار کرنا پڑسکتا ہے اور اس کے لیے پارک لین کیس میں وارنٹ گرفتاری کا استعمال کیا جاسکتا ہے تاکہ انہیں زیادہ عرصے تک نیب کی حراست میں رکھا جاسکے۔
واضح رہے کہ نیب کی جانب سے آصف علی زرداری کے خلاف دائر کیے گئے پارک لین، توشہ خانہ لگژری اور بلٹ پروف گاڑیوں کے ریفرنس میں آصف علی زرداری نے اپنی درخواست ضمانت واپس لے لی تھی۔
استغاثہ کے مطابق پارک لین کیس پر نیب آرڈیننس 1999 اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کی مختلف دفعات کے تحت پارتھیون پرائیوٹ لمیٹڈ، پارک لین اسٹیٹ پرائیوٹ لمیٹڈ و دیگر میں خرد برد و قرضوں میں توسیع دینے میں آصف علی زرداری کے مبینہ ملوث ہونے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔