افسانہ: کنویں کے اندر کا آدمی
60 سیکنڈز کی خوشی میں گزرتا لمحہ جب غم کےقالب میں ڈھلتا ہے توصدیاں نگل جاتا ہے۔ سو معلوم نہیں میں کب سے اس کنویں میں ہوں
’کتنے زور سے چیخوں تو آواز کنویں سے باہر سنائی دے گی؟‘
سال پہلے، ہاں غالباً یہ سال پہلے کی بات ہے۔
پڑھنے والے اس میں دو، چار مہینے کم یا زیادہ بھی کرسکتے ہیں کہ کنویں میں کیلنڈر دستیاب نہیں حتٰی کہ یہاں گھڑی بھی موجود نہیں اور سچ پوچھیے تو کنویں میں کیلنڈر اور گھڑی کا کیا کام؟
یہ ایک سال صرف میرا اندازہ ہے عین ممکن ہے یہ کئی سال پر محیط کہانی ہو۔ کنویں میں رات اور دن کا مطلب ایک ہی ہے۔