بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ٹیکسز سے عوام پریشان
بجٹ میں کم از کم تنخواہ ساڑھے 17 ہزار مقرر کی گئی، لیکن اس قلیل آمدنی میں گزارہ کرنا ہر ایک کیلئے مشکل ہوتا جارہا ہے۔
مالی سال 2019-20 کا وفاقی بجٹ آنے کے بعد بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ٹیکسز میں اضافے نے عوام کو سخت پریشان کردیا۔
وفاقی بجٹ میں کم از کم تنخواہ ساڑھے 17 ہزار مقرر کی گئی، لیکن اس قلیل آمدنی میں گزارہ کرنا ہر ایک کیلئے مشکل ہوتا جارہا ہے۔
ماہانہ ساڑھے سترہ ہزار روپے اجرت پر کام کرنے والے ناظم آباد کے محنت کش کم خرچ کے باوجود بھی نصف مہینہ ہوتے ہی ادھار لینے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔
ان کے مطابق مکان کا 10 ہزار کرایہ، یوٹیلیٹی بلز اور بچوں کی اسکول فیسیوں کے بعد تین وقت کی روٹی کھانا محال ہوجاتا ہے۔
سفید پوش خاندان ضروریات زندگی سے محرومی پر احساس کمتری میں مبتلا نظر آتا ہے.
مہنگائی کی چکی میں پسنے والے کفیل کو قرض کے بوجھ تلے دبا دیکھ کر زیر کفالت بچوں نے بھی اپنی خواہشات کو لبوں پر آنے سے روک دیا ہے.