دنیا

فرانس میں مسجد پر فائرنگ، 2 افراد زخمی

مسجد سے لوگوں کے باہر آتے وقت حملہ آور نے فائرنگ کی، پولیس حملہ آور کی تلاش کے لیے چھاپے مار رہی ہے، حکام

فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ مغربی شہر بریسٹ میں قائم ایک مسجد پر نامعلوم شخص کی فائرنگ سے 2 افراد زخمی ہوگئے۔

فرانس کے وزارت داخلہ کرسٹوف کاسٹانر نے ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیس، حملہ آور کی تلاش کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'فائرنگ کے واقعے کے بعد ملک بھر کی عبادت گاہوں کی سیکیورٹی سخت کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں'۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ: دہشت گرد کی بندوق پر درج عبارات کا مطلب کیا ہے؟

بریسٹ کے استغاثہ جین فلپ ری کیپ کا کہنا ہے کہ مسجد سے لوگوں کے باہر آتے وقت حملہ آور نے فائرنگ کی، تاہم ابھی یہ بات واضح نہیں کہ حملہ آور کی فائرنگ کے پیچھے مذہبی مقاصد تھے یا نہیں۔

مقامی انتظامیہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ دونوں زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مبینہ حملہ آور گاڑی کے ذریعے جائے وقوع سے فرار ہو گیا۔

انہوں نے عوام سے پولیس تحقیقات مکمل ہونے تک علاقے سے دور رہنے کی درخواست کی۔

حکام کی جانب سے مبینہ حملہ آور اور زخمی ہونے والے افراد کے حوالے سے کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والا دہشت گرد عدالت میں پیش

واضح رہے کہ عالمی سطح پر حالیہ عرصے میں مسلمان مخالف حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رواں سال 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں واقع النور مسجد اور لِین ووڈ میں دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ نے داخل ہوکر اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔

برینٹن ٹیرنٹ نے مسجد میں اس وقت فائرنگ کی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

اس افسوسناک واقعے میں 50 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے اور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے حملوں کو 'دہشت گردی' قرار دیا تھا۔