والدین پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈے پر کان نہ دھریں، بابر بن عطا
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ پشاور میں پولیو ویکسین کے خلاف ڈرامہ کیا گیا، والدین جھوٹے پروپیگنڈے پر کان نہ دھریں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک ویڈیو بیان میں بابر بن عطا نےکہا کہ پاکستان پولیو پروگرام نے خیبرپختونخوا میں 5 نئے کیسز کا سراغ لگایا ہے جو دور دراز علاقوں سے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں والدین سے گزارش کرتا ہوں کہ اپنے بچوں سے کھیلنا بند کریں، جعلی اور جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈے میں آنا بند کردیں۔
مزید پڑھیں: پشاور: اسکول کے 75 بچوں کی حالت غیر،مشتعل افراد کا صحت مرکز پر دھاوا
بابر بن عطا نے کہا کہ پشاور میں جو ہوا اس کے بعد سے لے کر اب تک سوشل میڈیا پر لوگ ہلاکتوں کے جعلی اعداد و شمار بتاتے ہیں، پولیو ویکسین کے خلاف ڈرامہ کیا گیا، ایسا ان لوگوں نے کیا جو ہمارے مستقبل کے دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پشاور میں کیے گئے پولیو ڈرامے سے دور رداز علاقوں کے والدین ویکسین سے انکاری ہیں۔
بابر بن عطا نے کہا کہ جتنے بھی فیصد کیسز رپورٹ کیے گئے ان میں سے 99 فیصد کو حفاظتی ٹیکےنہیں لگوائے گئے نہ ہی ویکسین پلائی گئی تھی۔
معاون انسداد پولیو مہم نے کہا کہ کہتے ہیں کہ ویکسین کام نہیں کرتی جب تک ویکسین پلائی نہیں جائے گی کیسے کام کرے گی، اسی ویکسین نے دنیا بھر میں پولیو کا خاتمہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بنوں میں پولیو کا آٹھواں کیس سامنے آگیا
خیال رہے کہ اپریل میں مہم کے پہلے روز خیبرپختونخوا (کے پی) کے دارالحکومت پشاور کے اسکول میں مبینہ طور پر پولیو ویکسینیشن کے بعد 75 بچوں کی حالت اچانک بگڑ گئی تھی، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جبکہ مشتعل افراد نے صحت مرکز میں توڑ پھوڑ کرکے اسے نذر آتش کردیا تھا۔
بعد ازاں پشاور کی مقامی عدالت نے انسداد پولیو مہم کے خلاف مبینہ طور پر پروپیگینڈا کرنے اور بچوں کی طبیعت خرابی کا ڈرامہ رچانے والے ملزم کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
پولیو ویکسین سے بچوں کی طبیعت خراب ہونے کی جھوٹی خبروں اور حتیٰ کہ اموات کی افواہوں کی وجہ سے پھیلنے والے خوف و ہراس کے باعث خیبرپختونخوا کے متعدد علاقوں میں ہزاروں افراد نے اپنے بچوں کو ویکسین پلانے سے انکار کردیا تھا۔
خیال رہے کہ کے پی میں پولیو کے 5 کیسز سامنے آنے کے بعد رواں سال کے دوران ملک میں پولیو کے کیسز کی تعداد 28 ہوگئی ہے جن میں سے صوبہ خیبرپختونخوا میں سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 23 ، سندھ میں 3 اور پنجاب میں بھی 3 کیسز سامنے آچکے ہیں۔