کیا رضا باقر بطورِ گورنر اسٹیٹ بینک اپنی مدت پوری کرپائیں گے؟
اتوار کا دن تھا۔ فیملی کے ساتھ خوشگوار وقت گزر رہا تھا اور بچوں کا کھلونا بنا ہوا تھا۔ ایسے میں موبائل فون کی گھنٹی جس پر اسٹیٹ بینک کے ترجمان عابد قمر صاحب کا نام چمک رہا تھا۔
سوچا کہیں اسٹیٹ بینک نے چھٹی کے دن تو کوئی کھڑاک نہیں کردیا جیسا کہ ڈاکٹر شمشاد اختر کے ادوار میں ہوتا رہا ہے۔ کال اٹھانے پر عابد قمر صاحب معذرت خوانہ لہجے میں گویا ہوئے کہ گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر میڈیا بریفنگ دینا چاہتے ہیں اور شام 5 بجے کا وقت طے ہوا ہے۔
ذہن میں یہ خیال ابھرا کہ معیشت کے بارے میں پالیسی بیان کا اجراء ہو سکتا ہے تاکہ معیشت پر چھائی دھند چھٹے اور اعتماد کی فضا بحال ہو۔ مزے کی بات تو یہ ہے کہ معیشت کے حوالے سے یہ فضا قائم بھی خود حکومتی معاشی ٹیم نے کی ہے۔ محض سابقہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کے لیے معیشت پر اتنا کچھ منفی کہا گیا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد مکمل طور پر ختم ہوگیا، اسی کا نتیجہ ہے کہ آج مقامی سرمایہ کاری اور طلب میں کمی ہے۔