پاکستان

بجٹ کےخلاف حکومتی اتحادی جماعتوں سے رابطوں کیلئے اپوزیشن کی کمیٹی تشکیل

پیپلز پارٹی، مسلم لیگ(ن) اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پر مشتمل کمیٹی بجٹ کی منظوری کے خلاف حمایت حاصل کرے گی۔
|

پارلیمنٹ میں موجود اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ کے حوالے سے حکومت کی اتحادی جماعتوں کی حمایت کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ کمیٹی وفاقی بجٹ 20-2019 کی منظوری روکنے کے لیے حکومت کی اتحادی جماعتوں سے بات چیت کرے گی۔

کمیٹی میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے سید خورشید شاہ، راجہ پرویز اشرف، شازیہ مری اور شیری رحمٰن کو نامزد کیا گیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ(ن) نے رانا تنویر، رانا ثنااللہ، ایاز صادق اور مرتضیٰ جاوید عباسی کو کمیٹی کے لیے نامزد کیا ہے۔

مریم اورنگزیب کے مطابق کمیٹی میں شاہدہ اختر متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کی نمائندگی کریں گی، جبکہ امیر حیدر ہوتی عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی نمائندگی کریں گے۔

اپوزیشن کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے حالیہ اجلاس میں حکومت کی اتحادی جماعتوں سے رابطوں کے لیے کمیٹی کے قیام کا فیصلہ ہوا تھا، تاکہ اتحادی جماعتوں کو عوام مخالف بجٹ کی منظوری کے خلاف آمادہ کیا جاسکے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے وفاقی بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اس کی ڈٹ کر مخالفت کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس سے قبل 16 جون کو پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زردای اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ملاقات کی تھی۔

بلاول بھٹو نے مریم نواز سے ملاقات کے بارے میں میڈیا کو بتایا تھا کہ ہمارے درمیان یہ طے پایا ہے کہ بجٹ منظور نہیں ہونے دیا جائے گا، ملاقات میں مہنگائی اور عوام دشمن بجٹ پر بات ہوئی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’اب حکومت جاتی ہے تو جائے، عوام دشمن بجٹ منظور نہیں ہونے دیں گے‘۔