دنیا

بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ: '3 کروڑ غریب افراد' بہتر زندگی گزار سکیں گے، ورلڈ بینک

درجن بھر ترقی پذیر ممالک میں اقتصادی ترقی ہوگی تاہم منصوبوں میں مزید شفافیت کی ضرورت ہے، عالمی ادارے کی رپورٹ

ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ چین کے میگا منصوبے بیلٹ اینڈ روڈ سے درجن بھر ترقی پذیر ممالک میں اقتصادی ترقی کی شرح میں بہتری اور کروڑوں لوگوں کے لیے غربت کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا۔

ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ مذکورہ منصوبے میں مزید شفافیت اور پالیسی میں وسیع اصلاحات کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ کا دوسرا فورم

طویل مدت سے منتظر رپورٹ میں کہا گیا کہ بیلٹ اینڈ روڈ پر مکمل عملدرآمد کی صورت میں تقریباً 3 کروڑ 20 لاکھ افراد خط غربت کی لکیر سے باہر نکل آئیں گے۔

واضح رہے کہ بلیٹ اینڈ روڈ منصوبے میں متعدد پورٹ، ریلویز، سڑکیں، ہوائی گزرگاہوں سمیت دیگر معاملات میں سرمایہ کاری شامل ہے اور مذکورہ منصوبہ چین کو وسطی اور جنوبی اشیا کے ذریعے یورپ کو ملاتا ہے۔

تاہم رپورٹ میں ورلڈ بینک نے ’اہم خدشات‘ کا بھی اظہار کیا۔

مزیدپڑھیں: ون بیلٹ ون روڈ : 21ویں صدی کا سب سے بڑا منصوبہ؟

ورلڈ بینک میں محکمہ گروتھ کی نائب صدر سیلا پزبر باسسیگلو نے کہا کہ خصوصی طور پر قرضوں سے متعلق معلومات تبادلے میں بہتری کی ضرورت ہے۔

عالمی مالیاتی ادارے نے بلیٹ اینڈ روڈ منصوبے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ منصوبے سے پاکستان اور تھائی لینڈ میں آمدنی کا تناسب 8 فیصد بڑھ جائے گا لیکن ازربائیجان، منگولیا اور تاجکستان میں مہنگے ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

ورلڈ بینک کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ منصوبوں میں نجی شبعوں کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری چین کے سرکاری بینکوں اور کمپنیوں کی ہے جو منصوبے کو طویل المعیاد مدت کے لیے مستحکم بناسکتے ہیں لیکن اس میں شامل ممالک کو اپنے سرمایہ کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کرنے کی بہت ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ون بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ: ایک تاریخی موقع

رپورٹ میں کہا گیا کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے لیے قرضوں کے حصول کے لیے قوائد و شرائط کی شفافیت میں مزید بہتری کی گنجائش ہے جس کے تحت حکومتیں قرضوں کی ادائیگی سے متعلق جائزہ لے سکیں۔