دنیا

بھارت: گاڑی سے ٹکر پر پولیس اہلکاروں کا سکھ رکشہ ڈرائیور پر بہیمانہ تشدد

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں اہلکاروں کو تشدد کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، پولیس نے ڈرائیور پر حملے کا الزام لگا دیا۔

بھارت میں پولیس کی گاڑی سے مبینہ طور گاڑی ٹکرانے پر رکشہ ڈرائیور اور اس کے بیٹے کو پولیس اہلکاروں نے بہیمانہ طریقے سے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

انڈیا ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نئی دہلی کے علاقے مکھرجی نگر میں پولیس وین سے مبینہ ٹکر کے بعد پولیس اہلکاروں نے ایک سکھ رکشہ ڈرائیور اور اس کے بیٹے پر بدترین تشدد کیا، تاہم ان پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔

تاہم پولیس نے اس واقعے کا ذمہ دار رکشہ ڈرائیور کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس نے پولیس افسر پر ’کرپان‘ (خنجر) سے حملہ کیا جبکہ دیگر کو گاڑی سے زخمی کردیا۔

مزید پڑھیں: بھارت: بی جے پی رکن اسمبلی کا خاتون پر سرعام تشدد

اس حوالے سے ایک پولیس اعلامیے میں بتایا گیا کہ مبینہ واقعہ گرامن سیوا ٹیمپو کی پولیس گاڑی سے ٹکر کے بعد پیش آیا، جس کے بعد ٹیمپو ڈرائیو نے خنجر سے پولیس افسر کے سر پر حملہ بھی کیا۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ٹیمپو کو خطرناک طریقے سے چلایا جارہا تھا اور یہ پولیس اہلکار کی ٹانگ میں زخم کا باعث بنا۔

دوسری جانب اس واقعے سے متعلق ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں، جس میں پولیس تشدد کا شکار افراد کے لیے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے پولیس اہلکاروں کے رویے کے خلاف احتجاج کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: تشدد کا شکار دلت نوجوان ہلاک

ادھر سوشل میڈٰیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار رکشہ ڈرائیور کا پیچھا کررہے ہیں، جس پر رکشہ ڈرائیور مشتعل ہوتا ہے اور خنجر نکال کر پولیس پر حملہ کرنے کی کوشش کرتا ہے، جس پر پولیس اہلکار پیچھے ہوتے ہیں، تاہم اسی دوران ایک شخص سکھ آٹو ڈرائیور کو پیچھے سے آکر پکڑتا ہے، جس کے بعد پولیس اہلکار اس پر تشدد کرنا شروع کردیتے ہیں۔

ان وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رکشہ ڈرائیور کی جانب سے خود کو چھڑوا کر دوبارہ حملے کی کوشش کی جاتی جس کے بعد اسے قابو میں کرکے دوبارہ تشدد کیا جاتا اور زمین پر لٹا کر پولیس اہلکار بہیمانہ طریقے سے مارتے رہے۔