پاکستان

بنوں میں پولیو کا آٹھواں کیس سامنے آگیا

رواں برس ملک میں پولیو کے 23 کیس سامنے آچکے ہیں، سب سے زیادہ تعداد خیبر پختونخوا میں 18 پولیو کیسز کی ہے، رپورٹ
|

ملک میں پولیو سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا۔

صوبائی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق بنوں کے علاقے جانی خیل میں ذیشان نامی 17 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

خیال رہے کے خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کو عمر بھر کے لیے معذوری کا سبب بننے والی بیماری پولیو کے حوالے سے سب سے زیادہ خطرناک قرار دیا جاچکا ہے۔

حالیہ کیس منظرِ عام پر آنے کے بعد صرف اس ایک ضلع میں پولیو کا شکار ہونے والے بچوں کی تعداد 8 تک پہنچ چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پولیو ٹیمز پر حملے، ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہم معطل

خیال رہے کہ رواں سال کے دوران ملک میں پولیو کے 23 کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے صوبہ خیبرپختونخوا میں سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 18، سندھ میں 3 اور پنجاب میں بھی 3 کیسز سامنے آچکے ہیں۔

وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطا کے مطابق ملک کے مجموعی پولیو کیسز میں 50 فیصد بنوں میں رپورٹ ہونے کے بعد ضلع کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے اس وجہ سے یہ انتہائی ضروری ہے کہ انسدادِ پولیو مہم کے دوران یہاں 5 سال سے کم عمر ہر بچے کو پولیو کے قطرے پلوائے جائیں۔

دوسری جانب ملک میں 17 جون (آج) سے انسداد پولیو مہم کا دوبارہ آغاز کردیا گیا ہے جس کے دوران سندھ کے 16، بلوچستان کے 13، خیبرپختونخوا کے 3 اور پنجاب کے 7 اضلاع میں بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جائے گی۔

مزید پڑھیں: افواہوں کے بعد انسداد پولیو مہم کو مشکلات کا سامنا

پولیو کی اس مہم کے دوران 55 لاکھ 30 ہزار بچوں کو سندھ، 43 لاکھ 10 ہزار بچوں کو پنجاب، 13 لاکھ 20 ہزار بچوں کو بلوچستان اور 11 لاکھ بچوں کو خیبر پختونخوا میں پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں حکومت نے حالیہ مہم میں ایسے والدین کے خلاف مقدمے درج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرتے ہیں۔

اس ضمن میں وزیراعظم کے فوکل پرسن بابر بن عطا نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ہم نے 3 اضلاع میں جان بوجھ کر ماضی میں کیے جانے والے اس اقدام سے چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے کیوں کہ ہم پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والوں کی تعداد جاننا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا: افواہوں کے بعد پولیو کے قطرے نہ پلانے والوں کی تعداد میں 85 فیصد اضافہ

قبل ازیں 26 اپریل کو سیکیورٹی کو لاحق سنگین خطرات اور انسدادِ پولیو مہم کی ٹیمز پر حملوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر وفاقی حکومت نے ملک بھر میں پولیو مہم کو ’غیر معینہ مدت‘ تک کے لیے معطل کردیا تھا۔