پاکستان

کراچی میں فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار جاں بحق، وزیراعلیٰ نے نوٹس لے لیا

اہلکار، پولیس ٹریننگ سینٹر سعیدآباد سے مومن آباد تھانے جارہے تھے، واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا معلوم ہوتا ہے، ڈی آئی جی غربی
|

کراچی میں موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے ڈیوٹی پر جانے والے 2 پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دونوں جان کی بازی ہار گئے۔

واقعہ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن کے مصروف ترین علاقے نوری چوک کے قریب پیش آیا جب احمد علی اور اللہ دتہ نامی پولیس اہلکار ڈیوٹی پر جارہے تھے۔

دو موٹر سائیکلوں پر سوار 4 نامعلوم مسلح افراد نے پولیس اہلکاروں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔

حملہ آور فائرنگ کرنے کے بعد باآسانی جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جبکہ پولیس حکام نے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: فائرنگ سے پولیس اہلکار سمیت 2 افراد جاں بحق

کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امید شیخ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم بھی دے دیا جبکہ پولیس نے مختلف زاویوں سے تفتیش کا بھی آغاز کردیا۔

ادھر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔

وزیراعلی سندھ نے مقتول پولیس اہلکاروں کے اہلخانہ سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ 'شہید پولیس اہلکاروں کے خاندان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے'۔

انہوں نے قاتلوں کی فوری گرفتاری کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ 'پولیس سپاہیوں کے قاتلوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے'۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: نامعلوم افراد کی فائرنگ، ٹریفک پولیس اہلکار جاں بحق

دوسری جانب ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) غربی ڈاکٹر محمد امین یوسفزئی نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کا قتل ٹارگٹ کلنگ معلوم ہوتی ہے، تاہم اس سے متعلق پہلے کوئی مخصوص تھریٹ الرٹ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ واقعے سے متعلق بتایا کہ جائے وقوع سے نائن ایم ایم کی گولیوں کے 4 خول ملے ہیں جنہیں فرانزک کے لیے بھیجا جارہا ہے۔

ڈی آئی جی غربی نے بتایا کہ 2 موٹر سائیکلوں پر 4 ملزمان سوار تھے جنہوں نے پولیس اہلکاروں کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں اہلکار پولیس ٹریننگ سینٹر سعید آباد سے مومن آباد تھانے جارہے تھے۔

پولیس افسر نے مذکورہ پولیس اہلکاروں کے قتل کو انسداد پولیو مہم کے ساتھ جوڑنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کو پولیو مہم کے ساتھ جوڑنا درست نہیں۔