پاکستان

’عمران خان کے گھبرانے کا وقت شروع، ڈھیل کا وقت ختم ہوا‘

وزیراعظم پہاڑوں میں چھپ گئے ہیں، واپس آجائیں، انہیں اپنی نالائقی پر سوالات کے جواب دینے ہیں، ترجمان مسلم لیگ (ن)

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پارٹی کے صدر شہباز شریف کی وطن واپسی پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے گھبرانے کا وقت شروع جبکہ ان کی ڈھیل کا وقت ختم ہوگیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مریم اورنگزیب نے مخالفین کو تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں ایک مرتبہ پھر جھوٹا و نااہل حکمران قرار دے دیا۔

لیگی ترجمان نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کا طیارہ لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اُتر گیا ہے، اب آپ کے گھبرانے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔

اپنے ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے وطن آنے کے خوف سے عمران خان پہاڑوں میں چھپ گئے ہیں اور ان کے ترجمانوں کو سانپ سونگھ گیا، اب ان پچاس کرائے کے ترجمانوں کا کیا کریں گے؟

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے واپس آنے کے بعد اب عمران خان کی ڈھیل کا وقت ختم ہوا جاتا ہے۔

ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ’عمران خان اب جھوٹوں اور مصنوعی بیانیے سے عوام کو بیوقوف نہیں بنا سکتے‘۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تمام جھوٹے اور کرائے کے ترجمانوں میں اگر تھوڑی سی بھی شرم ہے تو رضا کارانہ طور پر استعفیٰ دے دیں۔

اپنے ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی شہباز شریف کا طیارہ پاکستانی حدود میں داخل ہوا ویسے ہی جھوٹے اور کرائے کے ترجمانوں پر سکتہ طاری ہوگیا کہ اب وہ اپنے آقا کو کیا جواب دیں گے۔

انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف ملک سنوارنے والوں میں سے ہیں اور پاکستان کے عوام شہباز شریف سے محبت کرتے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے وزیراعظم عمران خان کو تنبیہ کی کہ وہ خلق خدا کے صبر سے ڈریں کیونکہ اب بھاگنے اور چُھپنے کا وقت ان کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان، اپوزیشن لیڈر کے پاکستان آنے کے خوف سے وزیراعظم ہاؤس چھوڑ گئے اور ہمیشہ کی طرح پہاڑوں میں چھپ گئے۔

لیگی ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان نتھیا گلی میں گورنر ہاؤس میں ہیں جبکہ یہاں آئی ایم ایف 22 کروڑ عوام کی قسمت کا فیصلہ کر رہا ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ حکومتی اقدامات کے تحت گورنر ہاؤسز تو یونیورسٹی میں تبدیل ہونے تھے، ان کی دیواریں گرنی تھیں، ہوٹل بننے تھے اور ان پیسوں سے ملکی قرضہ اور غربت ختم ہونی تھی، تو اب ان منصوبوں کا کیا ہوا؟

مریم اورنگزیب نے یہ بھی سوال کیا کہ عمران خان کنٹینر پر چڑھ کر سابق وزیراعظم نواز شریف کے گورنر ہاؤس میں رہنے پر بھاشن دیتے تھے لیکن خود وزیراعظم بننے کے بعد گورنر ہاؤس میں مزے کر رہے ہیں۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو ایک مرتبہ پھر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ واپس آجائیں کیونکہ انہیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو اپنی نالائقی اور نااہلی سے متعلق بڑے جوابات دینے ہیں۔