پاکستان

اسلام آباد: ’شور مچانے' پر باپ کے ہاتھوں ڈیڑھ سالہ بیٹا قتل، بیٹی زخمی

ملزم کے مطابق وہ نشے میں تھا اور بچوں کو شور مچانے سے منع کیا تھا وہ خاموش نہ ہوئے تو اسے غصہ آگیا، تفتیشی افسر

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے بلال ٹاؤن میں ایک شخص نے شور مچانے پر مبینہ طور پر اپنے ڈیڑھ سالہ بیٹے کو قتل جبکہ ڈھائی سالہ بیٹی کو زخمی کردیا۔

اسلام آباد میں پیش آنے والا یہ انوکھا واقعہ اس وقت منظرِ عام پر آیا جب پمز ہسپتال میں تعینات ایک خاتون نرس نے پولیس کو شکایت درج کروائی۔

خاتون کی شکایت کے مطابق ان کے شوہر نے اپنے بیٹے کو قتل جبکہ بیٹی کو زخمی کردیا۔

اس حوالے سے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے خاتون کے بھائی سلیم مسیح نے بتایا کہ ان کی بہن 6 جون کو ہسپتال گئی تھی اور جب وہ وہاں سے واپس آئی تو دیکھا بچے گھر میں موجود نہیں تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بیٹی کی خواہش، ماں نے نومولود بیٹا قتل کردیا

جس پر انہوں نے اپنے شوہر سے بچوں کی گمشدگی کے بارے میں پوچھا لیکن اس نے کوئی جواب نہیں دیا۔

چنانچہ خاتون نے خود بچوں کو ڈھونڈنا شروع کردیا اور پڑوسیوں سے بھی ان کے بارے میں پوچھا، تلاش کے دوران انہیں بچے گھر کی چھت پر مل گئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں بچے ہوش میں تھے لیکن ان کے بیٹے کی دل کی دھڑکن نارمل نہیں تھی اور ان کے جسموں پر تشدد کے نشانات تھے، خاتون کے بھائی نے بتایا کہ بچوں کی حالت دیکھ کر خاتون انہیں ہسپتال لے کر گئیں جہاں ان کے بیٹے کو مردہ قرار دے دیا گیا۔

سلیم مسیح کے مطابق ان کے بہنوئی گذشتہ چند ہفتوں سے بے روزگار تھے، تاہم پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

مزید پڑھیں: جیکب آباد: رقم نہ ملنے پر بیٹے نے65 سالہ باپ کو قتل کردیا

اس بارے میں جب تفتیشی افسر انیس اکبر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں ہی ملزم نے اپنے بچے کے قتل کا اعتراف کرلیا۔

پولیس کے مطابق ملزم کا کہنا تھا کہ وہ شراب کے نشے میں تھا اور بچے شور مچا رہے تھے جس پر اسے غصہ آگیا اور اس نے بچوں کو خاموش رہنے کے لیے کہا لیکن وہ چپ نہیں ہوئے۔

جس پر وہ آپے سے باہر ہوگیا اور بچے کو اٹھا کر فرش پر پٹخ دیا جس سے اسے شدید چوٹیں آئیں۔

مذکورہ ملزم کو ہفتے (آج) کے روز عدالت میں پیش کر کے اس کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔


یہ خبر 8 جون 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔