دنیا

ترکی، روس سے دفاعی نظام کے معاہدے سے جولائی تک دستبردار ہوجائے، امریکا

اگر انقرہ31 جولائی تک واشنگٹن کا مطالبہ تسلیم نہیں کرتا تو زیر تربیت ترکش پائلٹس واپس بھیج دیے جائیں گے، وزیر ایلن لارڈ

امریکا نے ترکی کو روس سے ایس 400 دفاعی میزائل نظام خریدنے کے معاہدے سے جولائی تک دست بردار نہ ہونے کی صورت میں اقتصادی پابندی عائد کرنے کی دھکمی دے دی۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق واشنگٹن نے استنبول کو خبردار کیا کہ وہ روس سے دفاع نظام ایس 400 کی خریدار سے باز رہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور ترکی شام کے معاملے پر باہمی اختلاف ختم کرنے پر متفق

خیال رہے کہ اس سےقبل امریکی حکام نے دھکمی دی تھی کہ اگر انقرہ نے روسی ساختہ دفاعی نظام خریدا تو اس کو ممکنہ طور پر اقتصادی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

دفاعی شعبے کے نائب امریکی وزیر ایلن لارڈ نے صحافیوں کو بتایا کہ ’اگر ترکی 31 جولائی تک دفاعی نظام کی خریداری سے دست برداری اختیار نہیں کرے تو امریکا میں ایف 35 جنگی طیاروں کی ٹریننگ کے لیے موجود ترکی کے پائلٹس کو واپس بھیج دیا جائےگا‘۔

واضح رہے کہ ترکی نے روس سے دفاعی نظام 'ایس 400' کی خریداری میں امریکی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ دفاعی نظام کی ترسیل سے متعلق پہلے ہی مذاکرات طے پا چکے تھے۔

مزیدپڑھیں: امریکا کا اتحادیوں سے 'ہواوے'کے آلات کا استعمال ترک کرنے پر اصرار

اس حوالے سے امریکا میں ہونے والی پیش رفت کے مطابق بتایا گیا تھا کہ 4 امریکی سینیٹرز نے بل کا مسودہ پیش کیا جس میں ترکی کو ایف 35 طیاروں کی فراہمی کو روسی دفاعی نظام سے دست برداری سے مشروط کیا گیا۔

ری پبلکن سینیٹر جیمز لیکفورڈ نے بل میں موقف اختیار کیا تھا کہ ’ترکی، نیٹو اتحاد کا اہم ملک ہے تاہم خدشہ ہے کہ وہ روس کے ساتھ قریبی دفاعی تعلقات نہ بڑھا لے، روس نیٹو اور امریکی مفاد کو نقصان پہنچانے کے لیے کوشاں رہتا ہے۔'

خیال رہے کہ ترکی، امریکا سے 100 سے زائد 'ایف 35' جنگی طیارے خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس ضمن میں امریکا میں ترکش پائلٹوں کی ٹریننگ بھی ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روسی ساختہ دفاعی نظام کی خریداری: ترکی نے امریکی دباؤ مسترد کردیا

اس سے قبل ترک وزیر خارجہ نے اپنے روسی ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’ہم نے روس کے ساتھ معاہدہ کرلیا اور اس کے پابند ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’دیگر ممالک کی جانب سے دباؤ عالمی قوانین کے منافی ہے‘۔