زیارت میں 2 دھماکے، ہزارہ برادری کے 2 ارکان سمیت 5 افراد جاں بحق
بلوچستان کے تفریحی علاقے زیارت میں دو مختلف واقعات میں عید کی چھٹیوں منانے والے سیاحوں کی گاڑیاں دھماکوں کا نشانہ بنیں جس کے نتیجے میں ہزارہ برادری کے 2 افراد اور خاتون سمیت 5 سیاح جاں بحق ہوگئے۔
اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) زیارت کبیر زرقون کے مطابق گاڑی میں دھماکا زیارت کے پکنک پوائنٹ خرواری بابا کے مقام پر ہوا جہاں ابتدائی طور پر دو افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ گاڑی میں دھماکے کے نتیجے میں زخمی خاتون بعد ازاں چل بسی اور جاں بحق افراد کی تعداد 3 ہوگئی۔
اے سی زیارت کا کہنا تھا کہ پکنک پوائنٹ دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے سیاحوں کا تعلق کراچی سے ہے جو عید کی چھٹیاں گزارنے زیارت آئے تھے۔
دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کے حوالے سے حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم یہ بظاہر سلنڈر دھماکا معلوم ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان: مسافر وین اور ٹرک میں تصادم، 11 افراد جاں بحق
کبیر زرقون کا کہنا تھا کہ واقعے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے جس کے بعد حتمی رپورٹ تیار کرلی جائے گی جس میں اس حوالے سے تفصیلات جمع کی جائیں گی۔
دھماکے سے 2 ہزار افراد جاں بحق
بعد ازاں لیویز ذرائع نے کہا کہ زیارت میں ایک دھماکے میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے دو افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ زیارت کے علاقے کاواس میں ہزارہ برادری کے افراد کی گاڑی دھماکے کا نشانہ بنی۔
جاں بحق افراد کا تعلق کوئٹہ سے تھا اور وہ زیارت کی سیر کے لیے آنے والے ایک گروپ کا حصہ تھے۔
دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے فوری طور پر کوئٹہ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
ابتدائی تفتیش کے حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا اور تاحال یہ واضح نہیں ہوا کہ بم گاڑی میں نصب تھا یا سڑک کنارے رکھا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے زیارت میں سیاحوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔
جام کمال خان نے انتظامیہ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ افراد کی معاونت کی جائے اور زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر دی جائے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبے میں سیاحوں کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ صوبے میں سڑکوں کی خراب حالت کے باعث یہاں ٹریفک حادثات معمول کی بات ہیں خاص طور پر کوئٹہ سے کراچی کو ملانے والی ہائی وے انتہائی حساس تصور کی جاتی ہے جہاں ٹریفک حادثات پیش آتے رہتے ہیں۔
رواں برس 15 اپریل کو کراچی-کوئٹہ ہائی وے پر متعدد حادثات کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے جہاں حادثے کی شکار مسافر بس کوئٹہ سے کراچی جارہی تھی۔
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں 16 اپریل کو خوف ناک ٹریفک حادثے میں 11 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے تھے۔
لیویز حکام کا کہنا تھا کہ ضلع مستونگ کے علاقے گھانہ دوری میں مسافر وین اور ٹرک میں تصادم ہوا تھا جس کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئی اور مسافر زخمی بھی ہوگئے۔