محسن داوڑ کے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست مسترد، پشاور جیل منتقل کرنے کا حکم
بنوں کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ہاتھوں گرفتار رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں پشاور جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
سی ٹی ڈی نے محسن داوڑ کو بنوں کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں ڈیوٹی پر مامور مجسٹریٹ اے ٹی سی جج انعام اللہ کے روبرو پیش کیا گیا۔
سی ٹی ڈی حکام کی جانب سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی گئی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔
اے ٹی سی جج انعام اللہ نے ملزم محسن داوڑ کو 19 جون کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے گرفتار رکن قومی اسمبلی کو پشاور جیل منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
سیکیورٹی چیک پوسٹ پر فائرنگ
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 26 مئی کو بویا سیکیورٹی چیک پوسٹ پر ایک گروہ نے حملہ کیا تھا، آئی ایس پی آر کے مطابق اس گروہ کی قیادت محسن جاوید داوڑ اور علی وزیر کررہے تھے، حملے کے نتیجے میں 5 فوجی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
آئی ایس پی آر کے جاری بیان کے مطابق خڑکمر چیک پوسٹ پر حملے کا مقصد چند روز قبل گرفتار کیے جانے والے مبینہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو چھڑوانے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ چیک پوسٹ میں موجود اہلکاروں پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس پر اہلکاروں نے تحفظ کے لیے جواب دیا۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان: امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے دفعہ 144 نافذ
پاک فوج کے مطابق چیک پوسٹ پر براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ جوابی کارروائی میں 3 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 10 زخمی ہوئے جن میں سے ایک فوجی اگلے روز شہید ہوگیا۔
پاک فوج نے بتایا کہ واقعے کے بعد علی وزیر سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ محسن جاوید داوڑ ہجوم کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
سیکیورٹی اداروں نے 28 مئی کو گرفتار علی وزیر کو عدالت میں پیش کیا تاہم ان کے بعد 30 مئی کو محسن داوڑ کی گرفتاری کرنے کا دعویٰ سامنے آیا۔
محسن داوڑ کو گرفتاری کے بعد بنوں کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا جنہیں 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر محکمہ انسداد دہشت گردی کے حوالے کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ علی وزیر کو آرمی چیک پوسٹ پر حملے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جنہیں 28 مئی کو پہلی مرتبہ انسداد دہشت گردی عدالت کے خصوصی جج کے روبرو پیش کیا گیا تھا جنہوں نے علی وزیر کو 8 روزہ ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے کیا تھا۔
علی وزیر اور محسن داوڑ سمیت 9 افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی قانون کے سیکشن 7 اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 302، 324، 353، 120 بی اور 109 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
تاہم 4 جون کو انسداد دہشت گردی عدالت کے حکم پر جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل پشاور منتقل کردیا تھا۔