سوڈان کے اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ دارالحکومت خرطوم میں دریائے نیل سے 40 لاشیں نکالی گئیں جس کے بعد سیکیورٹی فورسز کے مظاہرین پر حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 100 ہوگئی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' کی رپورٹ کے مطابق حالیہ ہلاکتیں جمہوریت کے حامی مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز کے پرتشدد کریک ڈاؤن کے نتیجے میں ہوئیں۔
اپوزیشن سے منسلک ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دریائے نیل سے نکالی جانے والی لاشیں ہلاک ہونے والے ان 100 افراد میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مظاہروں سے خوفزدہ پیرا ملٹری گروپ شہریوں پر حملے کر رہا ہے۔
تاہم سوڈان کی حکمراں عبوری فوجی کونسل (ٹی ایم سی) نے واقعات کی تحقیقات کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
خرطوم کے رہائشیوں نے 'بی بی سی' کو بتایا کہ ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے اہلکار سڑکوں پر گھوم رہے ہیں جس کے باعث وہ خوفزدہ ہیں، اس پیراملٹری یونٹ نے، جو ماضی میں جنجوید ملیشیا کے نام سے جانا جاتا تھا، 2003 میں مغربی سوڈان میں دارفور تنازع کے دوران شہرت حاصل کی تھی۔