صحت

چکن دل کے لیے سرخ گوشت جتنا ہی نقصان دہ

سفید اور سرخ گوشت کا بہت زیادہ استعمال خون میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کو لگ بھگ ایک جتنا ہی بڑھاتا ہے، تحقیق

ایسا کہا جاتا ہے کہ سرخ گوشت یعنی گائے یا بکرے کے گوشت کا زیادہ استعمال دل کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے مگر چکن بھی اتنا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سفید اور سرخ گوشت کا بہت زیادہ استعمال خون میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کو لگ بھگ ایک جتنا ہی بڑھاتا ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔

عام طور پر چکن یا سفید گوشت کو سرخ گوشت کا صھت بخش متبادل سمجھ جاتا ہے اور دنیا بھر میں چکن کا استعمال بھی بہت زیادہ ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ہمارا خیال تھا کہ نتائج سے معلوم ہوگا کہ سرخ گوشت سفید گوشت کے مقابلے میں بلڈ کولیسٹرول لیول پر زیادہ منفی اثرات کرتا ہوگا مگر یہ جان کر حیران رہ گئے کہ ایسا نہیں بلکہ دونوں اقسام کے گوشت کولیسٹرول پر ایک جیسے ہی اثرات مرتب کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرخ یا سفید کسی بھی قسم کے گوشت کا اعتدال میں رہ کر استعمال کرنا نقصان دہ کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے جس سے امراض قلب اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل گزشتہ سال ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ درمیانی عمر میں بہت زیادہ پروٹین کا استعمال درمیانی عمر کے افراد میں ہارٹ فیلیئر کا خطرہ 33 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

پروٹین سے بھرپور غذائیں جیسے گوشت، مرغی، مچھلی، انڈے، گریاں اور بیج وغیرہ روزمرہ کی غذائی عادات کے لیے بہترین ہے مگر اب ایک طبی تحقیق میں یہ انتباہ سامنے آیا ہے بہت زیادہ پروٹین کا استعمال درمیانی عمر کے افراد میں ہارٹ فیلیئر کا خطرہ 33 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

فن لینڈ کی ایسٹرن فن لینڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ درمیانی عمر میں غذائی پروٹین جیسے دودھ، مرغی، مکھن اور پنیر وغیرہ سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ 49 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔۔

محققین کا کہنا تھا کہ مچھلی اور انڈوں میں موجود پروٹین سے یہ خطرہ نہیں بڑھتا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ حیوانی پروٹین کے زیادہ استعمال سے یہ خطرہ 43 فیصد جبکہ نباتاتی پروٹین کے استعمال سے 17 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔