آخر کروڑوں افراد کے ہاتھوں میں ایک جیسے تل کیوں ہوتے ہیں؟
گزشتہ دنوں ٹوئٹر میں ایک پوسٹ میں ایسی حقیقت سامنے آئی جس نے دنیا بھر کے لوگوں کو چونکا کر رکھ دیا کیونکہ کروڑوں افراد میں ایک چیز مشترک ہوتی ہے۔
اور وہ ہے ہاتھ پر کلائی سے کہنی کے درمیان ایک تل کی موجودگی۔
جی ہاں واقعی دنیا بھر میں کروڑوں بلکہ ہوسکتا ہے کہ اربوں افراد کے ہاتھ میں کہنی کے درمیان کہیں نہ کہیں تل یا چھائی وغیرہ موجود ہوسکتے ہیں اور اس کی وجہ کافی دلچسپ ہے۔
تو اس کی وجہ کیا ہے؟ اس کا جواب امریکی جریدے ٹائم کی ایک رپورٹ میں طبی ماہر ڈاکٹر جوائس پارک کے حوالے سے دیا گیا ہے جو کہ جلدی امراض کی ماہر ہیں۔
انہوں نے ٹوئٹر پر وائرل اس بحث کو پرمزاح تو قرار دیا مگر اس کی وجہ بھی بتائی جو کہ سورج کی روشنی میں گھومنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تل یا چھائیاں بنیادی طور پر جلد پر ایسے مقامات ہوتے ہیں جہاں جلد کی رنگت کا تعین کرنے والے جز میلاٹونین کا اجتماع یو وی ریڈی ایشن کے نتیجے میں ہوجاتا ہے اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ ہاتھ، کلائیاں اور کہنیاں وغیرہ دھوپ کی زد میں زیادہ رہتے ہیں۔