پاکستان

چیئرمین نیب سے متعلق مبینہ آڈیو، ویڈیو نشر کرنے پر نیوز ون کو شوکاز نوٹس

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے نجی چینل سے آئندہ 7 روز میں جواب طلب کرلیا۔
|

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال سے متعلق مبینہ ویڈیو کلپس اور خبر نشر کرنے پر نجی چینل نیوز ون کو اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کردیا۔

خیال رہے کہ نجی ٹی وی چینل نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سے متعلق ایک مبینہ آڈیو جاری کی تھی جس میں ایک شخص (مبینہ طور پر چیئرمین نیب) کو کسی خاتون سے گفتگو کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے جس میں کچھ مقامات پر نازیبا جملوں کا بھی استعمال کیا گیا۔

اس کے علاوہ مذکورہ چینل نے ایک ویڈیو بھی نشر کی تھی تاہم نیب نے الزامات کی تردید کی اور اسے 'بلیک میلر گروہ کا پروپیگنڈا' قرار دیا۔

مزید پڑھیں: نیب چیئرمین سے منسلک آڈیو جعلی اور جھوٹ پر مبنی ہے، ترجمان

بیورو کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ 'ان آڈیو کلپس کا مقصد نیب اور اس کے چیئرمین کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے'۔

پیمرا کی جانب سے ایئر ویوز میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ (نیوز ون) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ٹی وی چینل نے 23 مئی کو بریکنگ نیوز میں آڈیو اور ویڈیو کلپس کے ساتھ چیئرمین نیب کو نشانہ بنایا اور اسے متعدد مرتبہ نشر کیا گیا۔

نوٹس میں کہا گیا کہ 'چینل نے دعویٰ کیا تھا کہ مبینہ گفتگو اور کلپس عوامی مفاد میں نشر کیے گئے تھے' لیکن تقریباً ایک گھنٹے بعد چینل نے معافی مانگی اور کہا کہ ویڈیو کلپس 'غیر تصدیق شدہ' تھیں۔

پیمرا نے نوٹس میں کہا کہ نشریاتی ادارے نے خبر چلانے پر چیئرمین نیب سے بھی معافی مانگی۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کا چیئرمین نیب سے متعلق مبینہ آڈیو، ویڈیو کی تحقیقات کا مطالبہ

پیمرا نے نوٹس میں کہا کہ 'ہتک آمیز، جھوٹا پروپیگنڈا نشر کرنا اور اہم ادارے کے سربراہ کے وقار کو نقصان پہنچانا، الیکٹرانک میڈیا (پروگرامز اینڈ ایڈورٹائزمنٹ) ضابطہ اخلاق 2015 اور پیمرا آرڈیننس 2015 کی سنگین خلاف ورزی ہے'۔

نوٹس میں ’نیوز ون‘ سے 7 دن میں جواب طلب کیا گیا ہے تاکہ پیمرا کے مذکورہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر اس وقت تک کسی قانونی کارروائی کا آغاز نہ کیا جاسکے۔

اس سلسلے میں چینل کے سی ای او کو 31 مئی کو پیمرا ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں ذاتی حییثیت میں یا نمائندے کے ذریعے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پیمرا نوٹس میں کہا گیا کہ اگر نشریاتی ادارہ ہدایات پر عمل کرنے میں ناکام رہا تو چینل کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔