بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے پشتون آباد میں قائم مسجد میں ہونے والے دھماکے کے نیتجے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 19 افراد زخمی ہوگئے۔
ڈان نیوز ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دھماکا نمازِ جمعہ کے وقت ہوا جس کے بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو فوری طور پر کوئٹہ کے سول ہسپتال منتقل کرنا شروع کردیا۔
دھماکے کے فوری بعد ریسکیو اہلکار اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور سیکورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لےکر شواہد اکٹھے کرلیے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ نماز جمعہ شروع ہونے سے کچھ دیر قبل دھماکا ہوا، انہوں نے کہا کہ دھماکے میں 3 افراد جاں بحق اور 19 زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دھماکا ٹائم ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔
ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا تھا کہ 618 مساجد میں سے 100 مساجد کو سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے، پورے شہر میں 1500 کے قریب سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
بم دھماکے پر اعلیٰ حکومتی اور سیاسی شخصیات نے سخت مذمت کرتے ہوئے دکھ کا اظہار کیا اور جاں بحق افراد کے اہلِ خانہ سے تعزیت اور زخمیوں کے لیے دعائے صحت کی۔
اسپیکر اور نائب اسپیکر قومی اسمبلی نے دھماکے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ مسجد اور دیگر عبادت گاہوں کو دہشت گردی کا نشانہ بناتے ہیں ان کا کسی مذہب سے ہی نہیں بلکہ انسانیت سے بھی کوئی تعلق نہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بھی مسجد میں ہونے والی دہشت گردی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رمضان جیسے مقدس ماہ اور جمعہ کے روز مسجد میں دھماکا کرنے والے مسلمان نہیں ہوسکتے۔
انہوں نے ملک میں حالیہ دہشت گردی کی لہر پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے بھی واقعے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو عوام کی حفاظت کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
انہوں نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ مبارک ماہ کے مبارک دن بے گناہ افراد کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے سخت سزا کے مستحق ہیں
وزیراعلیٰ بلوچستان نے شہر بھر میں سیکیورٹی اقدامات کو مذید موثر بنانے کی ہدایت کی۔
رمضان المبارک میں دہشت گردی کا پانچواں واقعہ
خیال رہے کہ 6 مئی کو ماہ رمضان کے آغاز سے اب تک ملک میں ہونے والا دہشت گردی کا یہ پانچواں واقعہ ہے۔