ناول نگار عمیرہ احمد کا تازہ ترین ناول ’الف‘

تبصرہ
ناول کے نام سے ظاہر ہے کہ یہ عمیرہ احمد کے گزشتہ ناولوں کی طرح حقیقی اور مجازی محبت کے امتزاج پر مبنی ہے۔ کتاب کے سرورق پر ترک درویش کے رقص کا مصورانہ عکس ہے۔ ناول کے انتساب میں ایک قرآنی آیت کا ترجمہ درج ہے۔
کہانی 12 ابواب پر مشتمل ہے، جبکہ پیش لفظ میں ایک پیرا گراف کے طور پر مصنفہ نے بچپن میں پڑھی ہوئی ایک اردو کہانی کا تذکرہ کیا ہے، لیکن یہ نہیں بتایا کہ زیرِ نظر ناول ’الف‘ کی تھیم بھی انہوں نے بچپن میں پڑھی گئی اسی کہانی سے مستعار لی ہے۔

کہیں کہیں عالمی ادب کے مطالعے کے اثرات بھی ان کی کہانیوں میں نمایاں ہیں، بالخصوص ناول میں خطوط اور خود کلامی والی تکنیک کے اعتبار سے دیکھیں تو مشہورِ زمانہ نارویجن ناول ’سوفی کی دنیا‘ سے بھی وہ خاصی متاثر نظر آتی ہیں۔
یہ ناول ترکی اور پاکستان کے پس منظر میں لکھا گیا ہے۔ ذیل میں امریکا کا تذکرہ بھی آتا ہے۔ مولانا رومی اور بابا بلھے شاہ کا تذکرہ کہانی کے بیانیے میں پس منظر اور پیش منظر کے طور پر موجود ہے۔ بازگشت، مکالمے، خطوط، قرآنی آیات، خود کلامی اور دیگر پہلوؤں سے کہانی آگے بڑھتی ہے۔
ناول کی زبان آسان اور رواں ہے، البتہ غیر ضروری طور پر انگریزی الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے، شاید اس کا جواز یہ پیش کیا جائے کہ یہ تو کرداروں کی ڈیمانڈ تھی۔ اب جیسے یہاں لفظ ڈیمانڈ کی جگہ لفظ ضرورت بھی لکھا جاسکتا ہے۔ آگے چل کر کرداروں کو بیان کرتے ہوئے جان بوجھ کر ان کا تعارف اسی طرح لکھا گیا ہے، جس طرح وہ ناول میں بیان ہوئے ہیں۔
ناول میں خطاطی کے علاوہ ترکی کے رقاص درویشوں کے ساتھ ساتھ فلمی صنعت، صحافت اور فیشن کا تقابلی جائزہ بھی پیش کیا گیا ہے، بلکہ زیبِ داستان کی خاطر توہین آمیز انداز میں مقامی صحافت اور شوبز کی منظر کشی کی گئی ہے۔
ناول کا مرکزی موضوع ایک ترک خطاط خاندان کی کہانی اور ایک پاکستانی خوبصورت رقاصہ کا المیہ ہے۔ اس خطاط خاندان میں وہ خوبصورت رقاصہ محبت کے تعاقب میں داخل ہوتی ہے، اسی خاندان میں اس کی اولاد کی صورت میں ایک فلم ساز بھی جنم لیتا ہے، مختلف کرداروں سے بنتے ٹوٹتے آخرکار کہانی کے اختتام پر صرف خطاطی باقی رہ جاتی ہے، وہ کیسے؟ اس کے لیے آپ کو پورا ناول پڑھنا پڑے گا۔
ناول کے ذیلی کرداروں میں ہیروئن کے چھوٹے بھائی جہانگیر اور والد سلطان کے علاوہ دیگر کرداروں میں
- ماسٹر ابراہیم (ہیروئن کا استاد)
- رشنا قدوائی (ٹی وی اینکر)
- داؤد (قلب مومن کا اسسٹنٹ)
- نشا (اداکارہ)
- جھومر (خواجہ سرا)
- شکور (گھریلو ملازم)
- نیہا (قلبِ مومن کی معشوقہ)
- اقصٰی (اداکارہ، مومنہ کی دوست اور داؤد کی ہونے والی بیوی)
- ضوفی (نیہا کا بوائے فرینڈ)
- شیلی (صحافی)
- ٹینا (قلبِ مومن کی اسسٹنٹ)
- فیصل (مومنہ کا پہلا پیار) اور ایسے کئی چھوٹے چھوٹے کردار ہیں، جن کے ذریعے کہانی کی بنت کرکے ناول کا خاکہ ترتیب دیا گیا ہے۔
حاصلِ مطالعہ
پس منظر
بلاگر صحافی، محقق، فری لانس کالم نگار اور کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔
ان سے ان کے ای میل ایڈریس khurram.sohail99@gmail.com پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔