مسلمانوں کےخلاف دہشت گردی کی ملزمہ، بی جے پی کی امیدوار کامیاب
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی امیدوار نے، جن پر مسلمانوں کے خلاف بم حملے کی منصوبہ بندی کے الزامات ہیں، اپوزیشن کے منجھے ہوئے امیدوار کو بڑے فرق سے ہرا دیا۔
واضح رہے کہ بھارت میں 17ویں لوک سبھا کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
بھوپال کے وسطی شہر سے بی جے پی کی امیدوار پراگیا ٹھاکر پر سیاسی گروہ کی جانب سے دہشت گردی کی منصوبہ بندی کا الزام ہے۔
بھارتی الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے تازہ نتائج کے مطابق پراگیا ٹھاکر نے مدھیا پردیش کے دو مرتبہ وزیر اعلیٰ رہنے والے کانگریس کے سینئر رہنما دگوجایا سنگھ کے مقابلے میں 69 فیصد زیادہ ووٹ حاصل کیے۔
مزید پڑھیں: بھارت میں پھر مودی سرکار، بی جے پی کی واضح برتری
حتمی نتائج کا اعلان ہونا اب بھی باقی ہیں تاہم دو ٹی وی چینلز نے ان کی جیت کا اعلان کردیا ہے۔
پراگیا ٹھاکر نے روایتی زرد لباس پہن کر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ مذہب کی جیت ہے'۔
49 سالہ قوم پرست کے خلاف تنازع نے اس وقت شدت اختیار کیا جب انہوں نے رواں ماہ بھارت کو آزادی دلانے والے موہن داس گاندھی کے قاتل کو محب وطن قرار دیا تھا۔
نریندر مودی کا کہنا تھا کہ وہ پراگیا ٹھاکر کو ایسے ریمارکس دینے پر کبھی معاف نہیں کریں گے۔
انہوں نے 1992 میں آیودھیا کے شمالی علاقے میں مسجد کو گرانے میں بھی اپنے کردار کا ذکر کیا تھا جس کی وجہ سے قومی سطح پر فسادات سامنے آئے تھے اور اس کے نتیجے میں 2 ہزار سے زائد افراد کا قتل ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: ’مودی کو دوبارہ اقتدار ملا تو مسلمان نقل مکانی پر مجبور ہوں گے‘
کئی ووٹروں کا کہنا تھا کہ انہوں نے پراگیا ٹھاکر کو صرف اس لیے ووٹ دیا کیونکہ وہ نریندر مودی کو وزیر اعظم بنانا چاہتے ہیں۔
ایک ووٹر کا کہنا تھا کہ 'پراگیا ٹھاکر صرف اس لیے مقبول ہیں کیونکہ لوگ نریندر مودی کو ووٹ دے رہے ہیں، ورنہ کوئی بھی انہیں نہیں جانتا'۔
ایک نے کہا کہ 'میں نے کانگریس کو ووٹ دیا کیونکہ میں نے پراگیا ٹھاکر کے بارے میں صرف برا ہی سنا ہے، اس نے جیل میں وقت گزارا ہے'۔
مزید پڑھیں: بم دھماکے کے مقدمات کا سامنا کرنے والی پنڈت کو بی جے پی نے ٹکٹ دے دیا
پراگیا ٹھاکر نے، جن پر 2006 میں مسلمانوں پر بم دھماکے کروانے کے الزامات ہیں، رواں ماہ کہا تھا کہ انتخابات سے ان کو جواب مل جائے گا جو گاندھی کے قاتل نتھو رام کو دہشت گرد قرار دیتے ہیں۔
بی جے پی نے ان کے ریمارکس کی مذمت کی تھی اور پراگیا ٹھاکر نے بعد ازاں اس پر معافی بھی مانگی تھی۔
عدالتی مقدمات کے مطابق پراگیا ٹھاکر نے 'شدت پسند سرگرمیوں' کا بدلہ لینے کے لیے حملے کی منصوبہ بندی کی تھی اور جس موٹر سائیکل میں بم نصب کیا گیا تھا، وہ بھی پراگیا ٹھاکر کی تھی۔
پراگیا ٹھاکر نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کو مسترد کیا ہے۔