سائنس و ٹیکنالوجی

واٹس ایپ میں اشتہارات متعارف کرانے کا اعلان

فیس بک نے تصدیق کی ہے کہ 2020 سے اس کی زیرملکیت ایپ میں اشتہارات اسٹیٹس کے سیکشن میں نظر آئیں گے۔

دنیا کی مقبول ترین مسیجنگ اپلیکشن واٹس ایپ اب زیادہ عرصہ اشتہارات سے پاک نہیں رہے گی ۔

فیس بک نے تصدیق کی ہے کہ 2020 سے اس کی زیرملکیت ایپ میں اشتہارات اسٹیٹس کے سیکشن میں نظر آئیں گے۔

سوشل میڈیا نیٹ ورک کی جانب سے یہ اعلان فیس بک کی سالانہ مارکیٹنگ کانفرنس میں کیا گیا جس کا انعقاد گزشتہ دنوں نیدرلینڈ میں ہوا۔

کانفرنس میں موجود بی کنکٹ ڈیجیٹل مارکیٹنگ ایجنسی کے اولیور پونٹے ویلی نے مختلف ٹوئیٹس میں تصاویر پوسٹ کیں جن میں دکھایا گیا کہ اس ایپ میں اشتہارات کس طرح نظر آئیں گے۔

جیسا آپ نیچے تصویر میں بھی دیکھ سکتے ہیں کہ انسٹاگرام یا فیس بک کے مقابلے میں واٹس اسٹیٹس میں اشتہارات پوری اسکرین پر پھیل جائیں گے، جیسا واٹس ایپ میں عام اسٹیٹس ہوتا ہے مگر وہاں ٹاپ پر کانٹیکٹ کے نام کی بجائے کمپنی کا نام نظر آئے گا۔

اشتہار میں مزید معلومات کے لیے اسے سوائپ کیا جاسکے گا (اگر کسی کو دلچسپی ہوئی تو)۔

فوٹو بشکریہ اولیور پونٹے ویلی ٹوئٹر اکاؤنٹ

واٹس ایپ کے نائب صدر کرس ڈینیئل نے کئی ماہ قبل ہی اس بات کی تصدیق کردی تھی کہ اشتہارات کی اس اپلیکشن میں آمد ہورہی ہے تو یہ نئی پیشرفت حیران کن نہیں۔

درحقیقت یہ زیادہ حیران کن ہے کہ اب تک آئی او ایس اور اینڈرائیڈ پر اشتہارات دکھانے کا سلسلہ شروع کیوں نہیں ہوا کیونکہ پہلے 2019 کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ اس سال اشتہارات اس ایپ کا حصہ بنیں گے۔

اکتوبر 2018 میں واٹس ایپ کے نائب صدر کا کہنا تھا کہ کمپنی اس سروس کے ذریعے پیسے کمانے کے لیے تیار ہے اور کاروباری اداروں کو اشتہارات چلانے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا 'فیس بک واٹس ایپ سے آمدنی کے حصول کی تیاری کررہی ہے اور اس مقصد کے لیے ایپ کے اسٹیٹس سیکشن میں اشتہارات دکھائے جائیں گے'۔

انہوں نے بتایا کہ فیس بک واٹس ایپ فار بزنس ایپ سے بھی آمدنی کے حصول کا منصوبہ تیار کررہی ہے جو کہ فی الحال کاروباری اداروں کے لیے مفت ہے۔

فیس بک کی جانب سے کاروباری اداروں سے اس پلیٹ فارم میں اشتہارات دکھانے کے عوض فیس لی جائے گی اور یہ اشتہارات واٹس ایپ میں کمپنیوں کی پروفائل سے لنک ہوں گے۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ واٹس ایپ میں اشتہارات کس طرح کام کریں گے، یعنی صارفین کی دلچسپی کے مطابق انہیں ہدف بنایا جائے گا یا ایک اشتہار ہر صارف کے پاس شو ہوگا۔

خیال رہے کہ واٹس ایپ اپنے آغاز سے ہی اشتہارات سے پاک اپلیکشن ہے، تاہم 2014 میں فیس بک نے اسے 19 ارب ڈالرز کے عوض خریدا تو اس میں تبدیلیاں آنا شروع ہوگئیں۔

2017 میں فیس بک چھوڑ دینے والے واٹس ایپ کے شریک بانی برائن ایکٹن نے گزشتہ سال کہا تھا کہ مارک زکربرگ شروع سے ہی واٹس ایپ میں ٹارگٹڈ اشتہارات کے ذریعے کمائی کے حصول کی منصوبہ بندی کرتے رہے ہیں۔

برائن ایکٹس کے مطابق اس طرح کے اشتہارات کی وجہ سے ہی انہوں نے کمپنی کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔