جسم کو اس سیال کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اپنے افعال مناسب طریقے سے جاری رکھ سکے جبکہ توانائی اور توازن بھی اس کی مدد سے ہی ممکن ہوتا ہے۔
یعنی مناسب مقدار میں پانی پینا صحت کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند عادات میں سے ایک ہے کیونکہ موسم چاہے سردی کا ہو یا گرمی کا مگر مناسب مقدار میں پانی کی ضرورت جسم کو ہر وقت ہوتی ہے جس کی کمی کی صورت میں آپ کو مختلف مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔
پانی کی بیشتر مقدار مشروبات یا پانی سے ہی حاصل ہوجاتی ہے مگر غذاﺅں کے ذریعے بھی کسی حد تک پانی جسم کو ملتا ہے۔
تو وہ وجوہات جان لیں جو ہمارے جسم کے لیے پانی کو ضروری بناتی ہیں۔
گردوں کے امراض سے تحفظ اور جسم سے کچرے کا اخراج
جسم کو پانی کی ضرورت پسینے، پیشاب اور آنتوں کے افعال کے لیے ہوتی ہے، پسینہ کا خراج جسمانی درجہ حرارت کو ریگولیٹ کرتا ہے جبکہ پیشاب کے راستے جسم میں موجود کچرے کا اخراج ہوتا ہے، مناسب مقدار میں پانی پینا گردوں کو موثر طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتا ہے جبکہ گردے کے امراض سے بچاتا ہے۔ درحقیقت پانی کی کمی کے نتیجے میں گردوں کے فیلیئر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جس سے بچنا بہت آسان ہے یعنی مناسب مقدار میں پانی پینا، مگر درمیانی عمر میں اکثر افراد پانی کم پینے لگتے ہیں جس کے نتیجے میں گردوں کے امراض کا شکار ہوجاتے ہیں۔
لعاب دہن بنانے میں مدد دیتا ہے
پانی لعاب دہن کا مرکزی جز ہوتا ہے، لعاب دہن میں الیکٹرو لائٹس، انزائمے اور دیگر کی کچھ مقدار بھی ہوتی ہے جو ٹھوس غذا کے ٹکڑے کرنے اور منہ کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ جسم عام طور پر اس وقت مناسب مقدار میں لعاب دہن بناتا ہے جب پانی کو پیا جائے، مگر کچھ ادویات یا علاج کے نتیجے میں اس کے بننے کی شرح کم ہوسکتی ہے۔ اگر منہ معمول سے زیادہ خشک ہو اور پانی پینے سے بھی مدد نہ ملے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
جسمانی درجہ حرارت کنٹرول کرتا ہے
ڈی ہائیڈریشن سے بچنا جسمانی درجہ حرارت کو مستحکم رکھنے کے لیے ضروری ہوتا ہے، جسمانی سرگرمیوں کے نتیجے میں پسینے کے اخراج سے جسم پانی سے محروم ہوتا ہے یا گرم موسم میں ایسا ہوتا ہے۔ پسینہ جسم کو ٹھنڈا رکھتا ہے تاہم پانی کی کمی پوری نہ کرنے پر جسمانی درجہ حرارت بڑھتا ہے کیونکہ جسم الیکٹرولائٹس اور پازما سے محروم ہوتا ہے۔
ٹشوز، ریڑھ کی ہڈی اور جوڑوں کو تحفظ
پانی پینے سے جوڑوں، ریڑھ کی ہڈی اور ٹشوز کے افعال کو درست رکھنے میں مدد دیتا ہے جس سے جسمانی سرگرمیوں میں مدد ملتی ہے جبکہ جوڑوں کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
جسمانی کارکردگی بہتر ہوتی ہے
مناسب مقدار میں پانی پینا جسمانی سرگرمیوں کے لیے ضرورت ہوتا ہے کیونکہ ہائیڈریشن جسمانی مضبوطی، طاقت اور کارکردگی پر اثرات مرتب کرتی ہے۔
قبض سے تحفظ
فائبر والی غذائیں ہی قبض سے بچانے میں مددگار ہوتی ہیں بلکہ یہ ضروری ہوتا ہے کہ مناسب مقدار میں پانی پیا جائے کیوکہ تاکہ آنتوں کو اپنی سرگرمیوں کے لیے پانی مل سکے۔ مناسب مقدار میں پانی نہ پینا، میگنیشم اور فائبر کا کم استعمال قبض کا باعث بنتا ہے، اگر آپ قبض کے شکار ہیں تو پانی پینا اس مسئلے سے نجات میں مدد دے سکتا ہے۔
ہاضمے کے لیے مددگار
کچھ لوگوں کے خیال کے برعکس کھانے سے پہلے، درمیان یا بعد میں پانی پینا جسم کو غذا کو آسانی سے ٹکڑے کرنے میں مدد دیتا ہے جس سے غذا کو زیادہ موثر طریقے سے جذب کیا جاسکتا ہے۔ ، اسی طرح اکثر پیٹ پھولنے کی شکایت کا سبب بھی پانی سے دوری ہوتی ہے، ماہرین کے مطابق جو لوگ مناسب مقدار میں پانی پیتے ہیں، ان کی آنتوں کے افعال درست رہتے ہیں جس سے پیٹ پھولنے جیسے مسائل کا سامنا نہیں ہوتا۔
غذائی اجزا کو جذب کرنے کے لیے مددگار
غذا کے ٹکڑے کرنے کے ساتھ ساتھ پانی پینا وٹامنز، منرلز اور دیگر غذائی اجزا کو جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔