اب اور آگے جاکر سوچیں کہ اگر کوئی 116 اتنی لمبی آہنی کیلیں کھالیں تو معدے کا کیا حال ہوسکتا ہے؟
ایسا ہی بھارتی ریاست راجھستان کے ایک رہائشی کے ساتھ ہوا جو 116 کیلیں نگل گیا اور خوش قسمتی سے ڈھائی انچ لمبی ان کیلوں نے اس کے معدے کو نقصان بھی نہیں پہنچایا۔
بھولا شنکر نامی یہ شخص ایک مقامی سرکاری ہسپتال میں پیٹ درد کی شکایت کے ساتھ 13 مئی کو داخل ہوا۔
ڈاکٹروں کی جانب سے کیے جانے والے ایکسرے سے جو حقیقت سامنے آئی اس نے انہیں دنگ کردیا کیونکہ انہیں معلوم ہوا کہ متعدد کیلیں 43 سالہ شخص کے معدے میں موجود ہیں۔
یہ شخص مالی کے طور پر کام کرتا ہے مگر یہ بتانے سے قاصر رہا ہے کہ آخر وہ ان نوکیلی دھاتی کیلوں کو کیسے کھا گیا جبکہ ڈاکٹروں کو بھی اندازہ نہیں تھا کہ یہ کیلیں کتنے عرصے سے اس شخص کے معدے میں موجود تھیں۔
تاہم ایکسرے کے بعد اگلے روز ڈاکٹروں نے آپریشن کرکے ان کیلوں کو نکال دیا۔
ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ خوش قسمتی سے یہ اس شخص کو کوئی طویل المدتی نقصان نہیں ہوا اور اب وہ تیزی سے صحت یاب ہورہا ہے، مگر یہ واقعہ مخصوص غذائی عوارض اور ذہنی امراض کے مسائل پر روشنی ڈالتا ہے۔
اکثر افراد میں ایسی غذائی امراض موجود ہوتے ہیں جس کے زیراثر وہ مٹی، بال، لکڑی اور لوہا نگلنے کے عادی ہوجاتے ہیں اور ان امراض کو acuphagia بھی کہا جاتا ہے جس میں مریض نوکیلی چیزیں کھالیتا ہے۔
اس عارضے کے شکار افراد کی آنتیں تباہ ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے جو جان لیوا ثابت ہوتا ہے جبکہ اس کا علاج بہت مشکل ہوتا ہے۔