جی ہاں ہم سب کے منہ میں اوپر نیچے 4 لمبے اور نوکیلے دانت ہوتے ہیں اور انسانوں میں یہ گوشت پھاڑنے یا کاٹنے کے لیے نہیں ہوتے بلکہ ان کی موجودگی کی اصل وجہ کافی رومانوی ہے۔
کیا آپ کو معلوم ہے کہ مردوں میں یہ لمبے دانت خواتین کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ لمبے ہوتے ہیں اور انسانوں کے علاوہ صرف گوریلوں میں ہی ایسا دیکھنے میں آتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ نر گوریلوں کے درمیان مادہ گوریلوں کے لیے اکثر لڑائیاں ہوتی ہیں اور یہ دانت اس میں کافی کام آتے ہیں۔
مگر انسانوں میں ماضی میں شاید کبھی ایسا ہوتا ہو مگر اب ارتقائی مراحل سے گزار کر اب یہ دانت کافی مختلف مقصد کے لیے استعمال ہورہے ہیں۔
درحقیقت انسانوں میں یہ دانت وقت کے ساتھ چھوٹے ہوتے چلے گئے بلکہ موجودہ عہد میں یہ مختصر ترین ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ مردوں کو لڑائیوں کے لیے اب دانتوں کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی ضرورت نہیں اور سائنسدان اس حوالے سے مکمل یقین سے تو کچھ کہہ نہیں سکتے مگر ان کے بقول ایک امکان یہ ہے کہ ہمارا جسم بہت زیادہ بے بس ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ مردوں کو بچوں کی نگہداشت کے لیے زیادہ وقت درکار ہوتا ہے جبکہ شریک حیات کے لیے کم وقت بچتا ہے۔
اس کے نتیجے میں ہمارے منہ میں یہ دانت مختصر ہوگئے اور اب یہ ہتھیار کے طور پر کسی بھی طرح کارآمد نہیں رہے۔
یعنی شیروں کی طرح اب ان سے شکار کو پکڑنا ممکن نہیں اور نہ ہی دشمنوں کو ان سے ڈرایا جاسکتا ہے بلکہ اب یہ غذا کو چبانے میں مدد دیتے ہیں۔