اسد عمر کو قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چیئرمین بنانے کا فیصلہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے اسد عمر کے وزیر خزانہ کے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کے 20 دن بعد ہی انہیں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چیئرمین بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاؤس میں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اسد عمر کو قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چیئرمین بنانے سے متعلق فیصلہ کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران رہنماؤں کی جانب سے اہم عہدوں پر ٹیکنوکریٹس اور غیر منتخب افراد کے تقرر پر تشویش کا اظہار بھی کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے فیصل آباد سے منتخب رکن قومی اسمبلی فیض اللہ اس وقت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین ہیں۔
مزید پڑھیں: 'وزارت کے بجائے عبادات پر توجہ دینا چاہتا ہوں'
قوانین کے تحت پی ٹی آئی کو اسد عمر کے تقرر کے لیے کمیٹی کے کسی ایک رکن سے دستبردار ہونا پڑے گا اور فیض اللہ سے کمیٹی چیئرمین شپ کے عہدے سے استعفیٰ بھی درکار ہوگا۔
کمیٹی میں اسد عمر کی شمولیت کے بعد، کمیٹی اراکین کو ضابطے کی کارروائی کے تحت ایک نئے چیئرمین کا انتخاب کرنا ہوگا کیونکہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پی ٹی آئی رکن کی جانب سے کمیٹی کی سربراہی پر اتفاق کیا گیا تھا۔
گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں بتایا تھا کہ وہ اپوزیشن کے سوالات کا جواب دینے کے لیے ہفتے میں ایک مرتبہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں لازمی شرکت کریں گے۔
بعد ازاں انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی اور پیر (13 مئی) کو اجلاس میں دوبارہ شرکت کرنے کا فیصلہ کیا۔
سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے ڈان کو حکومت کے فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چیئر مین بننا میرا ذاتی فیصلہ تھا‘۔
اسد عمر نے کہا کہ وہ گزشتہ روز پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کرسکے تھے لیکن انہیں علم ہوا تھا کہ کچھ پارٹی رہنماؤں نے وزیراعظم سے انہیں واپس لانے اور ان کی اہلیت کے مطابق ذمہ داری دیے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسد عمر وزیر خزانہ کے عہدے سے مستعفی
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے اجلاس کو آگاہ کیا تھا کہ اسد عمر جلد قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالیں گے۔
اسد عمر نے کہا کہ ’درحقیقت میں نے وزیراعظم سے کمیٹی کی چیئرمین شپ سنبھالنے کی بات کی تھی کیونکہ مجھے مالی معاملات میں کچھ مہارت حاصل ہے جسے استعمال کرنا چاہتا ہوں‘۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ انہوں نے گزشتہ روز مسلسل 2 روز وزیراعظم سے ملاقات کی تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کمیٹی کا چیئرمین بنانے کا فیصلہ کرنے اور دوبارہ اعتماد کرنے پر وزیراعظم کا مشکور ہوں۔
خیال رہے کہ منگل کو وزیراعظم سے ملاقات کے بعد اسد عمر نے بتایا تھا کہ انہیں وزارت دیے جانے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے کابینہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا تھا۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران پی ٹی آئی رہنماؤں نے وزیراعظم سے پوچھا کہ اہم اور منتخب پارٹی رہنماؤں کو اہم عہدے دیے جانے پر غور کیوں نہیں کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق پارٹی رہنماؤں نے فردوس عاشق اعوان کی بطور معاون خصوصی برائے اطلاعات، ڈاکٹر حفیظ شیخ کو بطور مشیر خزانہ اور ندیم بابر کو مشیر پیٹرولیم تعینات کرنے پر اعتراض اٹھائے تھے۔
وزیراعظم عمران خان نے ان کے خدشات کو صبر سے سنا اور آگاہ کیا کہ ملک کے مفاد میں کچھ سخت فیصلے کرنے پڑے تھے۔
انہوں نے اس اُمید کا اظہار بھی کیا کہ منتخب نہ ہونے والے افراد ان کی خواہش اور توقعات کے مطابق فرائض سرانجام دیں گے۔
یہ خبر ڈان اخبار میں 9 مئی 2019 کو شائع ہوئی