یہی وجہ ہے کہ اب گوگل نے اپنے فلیگ شپ فونز کے سستے ورژن پکسل 3 اے اور پکسل 3 اے ایکس ایل متعارف کرادیئے ہیں جن میں بیشتر فیچر پکسل 3 جیسے ہی ہیں بشمول بہترین کیمرا سسٹم مگر قیمت کے لحاظ سے یہ کافی سستے ہیں۔
گوگل نے پکسل 3 اور پکسل 3 ایکس ایل کو میٹل اور گلاس سے تیار کیا تھا جبکہ پکسل 3 اے اور 3 اے ایکس ایل پلاسٹک سے بنائے گئے ہیں مگر ان کا ڈیزائن فلیگ شپ فونز جیسا ہی ہے جبکہ پلاسٹک باڈی ہونے کے باوجود اس میں گوگل اسسٹنٹ کے لیے اسکیوز کا فیچر برقرار رکھا گیا ہے۔
پکسل تھری اے 5.6 انچ ڈسپلے کے ساتھ ہے جبکہ پکسل تھری اے ایکس ایل میں 6 انچ اسکرین دی گئی ہے، یہ دونوں ڈسپلے او ایل ای ڈی پینل والے ہیں جبکہ نوچ نہیں دیا گیا۔
جہاں تک ہارڈوئیر کی بات ہے تو دونوں میں مڈرینج کوالکوم اسنیپ ڈراگون 670 پراسیسر دیا گیا ہے جبکہ 4 جی بی ریم اور 64 جی بی اسٹوریج دی گئی ہے، مگر گوگل نے دونوں میں مائیکرو ایس ڈی کارڈ سلاٹ نہیں دی۔
پکسل تھری اے اور تھری اے ایکس ایل میں بالترتیب 3000 اور 3700 ایم اے ایچ بیٹریاں دی گئی ہیں اور گوگل کا دعویٰ ہے کہ مکمل چارج پر یہ بیٹریاں ڈیڑھ دن تک کام کرسکتی ہیں، مگر اس کا انحصار صارف کے استعمال پر ہے۔
دونوں میں کوئیک چارجنگ سپورٹ دی گئی ہے اور 15 منٹ میں 7 گھنٹے تک استعمال کے قابل بیٹری لائف حاصل کرنا ممکن ہے مگر وائرلیس چارجنگ کا آپشن موجود نہیں جو فلیگ شپ پکسل تھری فونز میں دیا گیا۔