کھیل

سرفراز کی فتوحات کا سلسلہ جہاں شروع وہیں ختم، پہلی مرتبہ ٹرافی سے محروم

پاکستان ٹیم نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016 کے بعد آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز، سری لنکا اور اسکاٹ لینڈ کو وائٹ واش کیاتھا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ٹیم کی کمان سنبھالنے کے بعد اب تک کسی بھی ایک یا اس سے زائد میچز کی سیریز یا ٹورنامنٹ میں شکست کا سامنا نہیں کیا تھا، لیکن انگلینڈ نے اپنے ہوم گراؤنڈ میں سرفراز کی مسلسل فتوحات کو بریک لگادی۔

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016 میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی شکست کے بعد شاہد آفریدی کپتانی سے دستبردار ہوگئے تھے جن کے بعد نوجوان سرفراز احمد کو پہلی مرتبہ کسی بھی فارمیٹ میں بین الاقوامی کرکٹ ٹیم کی کمان سونپی گئی۔

کپتانی کے عہدے پر براجمان ہوتے ہی سرفراز احمد نہ صرف کرکٹ بورڈ کے فیصلے پر پورا اترے بلکہ قومی ٹیم کو فتوحات کی راہ پر گامزن کرکے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شکست کھانے والی ٹیم سے ناراض مداحوں کے مایوس چہروں پر ایک مرتبہ پھر رونقین بکھیریں۔

پاکستان کے دورہ انگلینڈ کے دوران جہاں قومی ٹیم میزبان ٹیم کے خلاف ٹیسٹ سیریز برابر کرکے عالمی رینگنگ میں نمبر ایک پوزیشن حاصل کرنے کی جانب گامزن ہوئی وہیں اس نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بھی نمبر ایک ٹیم بننے کی جانب اپنا پہلا قدم رکھا۔

مزید پڑھیں: شکست سامنے دیکھ کر کپتان سرفراز آپے سے باہر ہو گئے

قومی ٹیم کے اس طویل دورے کے دوران انگلینڈ کے خلاف پاکستان کو صرف ایک ہی ٹی ٹوئنٹی کھیلنا تھا، تاہم سرفراز احمد کی کپتانی میں کھیلے گئے اس میچ میں گرین شرٹس نے میزبان ٹیم کو 9 وکٹوں سے شکست دے کر اپنا ٹرافی اٹھانے کا سلسلہ شروع کیا۔

اس کے بعد پاکستان نے ویسٹ انڈیز سے 2 سیریز کھیلیں جن میں پہلی سیریز متحدہ عرب امارات (یو اے ای) جبکہ دوسری سیریز ویسٹ انڈیز میں ہوئی۔

یو اے ای میں کھیلی گئی سیریز میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 0-3 سے وائٹ واش کیا جبکہ ویسٹ انڈیز میں کھیلی جانے والی سیریز میں میزبان ٹیم کو 1-3 سے زیر کیا۔

سرفراز احمد نے چوتھی مرتبہ ٹرافی اپنے ملک میں اٹھائی جہاں پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے لیے جنوبی افریقہ کے فاف ڈیوپلیسی کی قیادت میں ورلڈ الیون نے لاہور کا دورہ کیا اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جس میں پاکستان 1-2 سے کامیاب رہا۔

یہ بھی پڑھیں: ’مجھ پر کوئی دباؤ نہیں، کرکٹ کو انجوائے کر رہا ہوں‘

پانچویں مرتبہ سرفراز احمد کو ٹی ٹوئنٹی ٹرافی اٹھانے کا موقع بھی پاکستان میں ہی ملا جہاں سری لنکا کے خلاف 3 میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آخری میچ لاہور میں ہی کھیلا گیا تھا البتہ اس کے ابتدائی 2 میچز یو اے ای میں کھیلے گئے تھے۔

سال 2018 کے آغاز پر پاکستان کو نیوزی لینڈ سے ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کے بعد تین میچوں کی سیریز کے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور یہاں ایسا محسوس ہورہا تھا کہ پاکستان کو سرفراز کی قیادت میں پہلی مرتبہ ٹی ٹوئنٹی ٹرافی سے محروم ہونا پڑے گا لیکن یہاں اختتامی 2 میچز جیت کر پاکستان نے 1-2 سے سیزیز اپنے نام کی۔

سرفراز احمد نے اس کے بعد کراچی میں ویسٹ انڈیز کو 0-3 اور پھر اسکاٹ لینڈ کو 0-2 سے وائٹ واش کرتے ہوئے زمبابوے میں آسٹریلیا جیسی مضبوط حریف کو سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں شکست دے کر ٹرافی اٹھائی۔

ٹرافیاں اٹھانے کا یہ سلسلہ آسٹریلیا کے خلاف 0-3 اور نیوزی لینڈ کے خلاف 0-3 کے وائٹ واش کے بعد مزید آگے بڑھا لیکن وہ شاید سرفراز احمد کی آخری ٹرافی تھی۔

مزید پڑھیں: سرفراز کو میچ فکسنگ کی پیشکش پر عرفان انصاری معطل

اس کے بعد پاکستان ٹیم نے جنوبی افریقہ کا دورہ کیا جہاں اسے 1-2 سے میزبان ٹیم کے ہاتھوں شکست ہوئی اور ٹیم کا ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے جاری سیریز کی فتوحات کا سلسلہ ٹوٹ گیا، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ اس وقت سرفراز احمد آئی سی سی کی جانب سے پابندی کی وجہ سے ٹیم سے باہر تھے اور اس سیریز میں قیادت شعیب ملک کر رہے تھے۔

سرفراز احمد نے ٹیم کی کمان سنبھالی تو ان کا پہلا میچ انگلینڈ کے خلاف گزشتہ روز ہونے والا ٹی ٹوئنٹی ہی تھا جہاں انہیں 7 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

دونوں ممالک کے درمیان سیریز ایک ہی ٹی ٹوئنٹی پر مشتمل تھی تاہم اسی وجہ سے یہ ٹرافی انگلینڈ کے نام رہی اور یوں پہلی مرتبہ سرفراز احمد ٹرافی اٹھانے سے محروم رہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اب ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کی نمبر ایک ٹیم ہے اور ٹیم کو یہ اعزاز سرفراز احمد کی قیادت میں ہی حاصل ہوا۔