دنیا

افغانستان میں پولیس ہیڈکوارٹر پر خود کش حملہ، 13 افراد ہلاک

حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی عمارت سے ٹکرادی، حملے میں 13 پولیس افسران ہلاک اور 35 زخمی ہوئے ہیں، وزارت داخلہ

**کابل: افغانستان کے شمالی شہر پل خمری میں قائم پولیس ہیڈکوارٹر پر خود کش حملے کے نتیجے میں کم از کم 13 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے ایک جاری بیان میں کہا کہ ان کے جنگجوؤں نے پل خمری کے علاقے میں قائم پولیس ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا۔

بیان میں کہا گیا کہ ایک خود کش بمبار نے باردو سے بھری ہموی (بکتر بند گاڑی) کو ہیڈکوارٹر کے قریب دھماکے سے اڑایا جبکہ دیگر مسلح جنگجوؤں نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی اور کمپاؤنڈ میں داخل ہوگئے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'مسلح افراد نے پولیس کمپاؤنڈ پر حملہ کیا جس کے بعد دھماکا ہوا'۔

ان کا کہنا تھا کہ ’خود کش بمبار نے ایک گاڑی میں دھماکا کیا جس کی وجہ سے عمارت کا زیادہ تر حصہ زمین بوس ہوگیا‘۔

مزید پڑھیں: افغانستان: طالبان کا چیک پوسٹوں پر حملہ، 7 پولیس اہلکار ہلاک

دوسری جانب صوبہ بغلان کے سرکاری عہدیدار نے صوبائی دارالخلافہ میں دھماکے کی تصدیق کی ہے۔

ادھر افغان خبر رساں ادارے خاما کی رپورٹ کے مطابق دھماکے کے بعد فضا میں دھوئیں کے سیاہ بادل دیکھے گئے۔

صوبائی کونسل ممبر نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خود کش بمبار نے پولیس ہیڈ کوارٹر کے قریب دھماکہ کیا جبکہ دیگر 3 مسلح افراد نے کمپاؤنڈ میں داخل ہونے کی کوشش کی جنہیں روکنے کے لیے سیکیورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان مقابلہ ہوا۔

وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی کا کہنا تھا کہ حملے میں 13 پولیس افسران ہلاک اور 35 زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’8 حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیا گیا ہے جبکہ 20 سے زائد شہری زخمی ہیں۔

پل خمری کے نائب ڈائریکٹر صحت عبدالعلیم غفاری نے بتایا کہ حملے کا شکار ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

گذشتہ روز افغانستان کے مغربی صوبے بادغیس میں چیک پوسٹوں پر طالبان کے حملے میں 7 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان کے حملے میں 9 اہلکار ہلاک، 62 زخمی

اس سے قبل دارالحکومت کابل میں ہونے والے 4 روزہ گرینڈ اسمبلی (لویہ جرگے) نے ملک بھر میں فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔

لویہ جرگے کے اختتام پر جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا کہ ’ اسلامی جمہوریہ افغانستان کی حکومت اور تحریک طالبان کو فوری طور اور مستقل جلد بندی کا اعلان اور اس پر عملدرآمد کرنا چاہیے‘۔