جاوید اختر نے واضح کیا کہ برقع پر پابندی لگانے سے قبل بھارتی حکومت کو راجستھان میں فوری طور پر گھونگھٹ پر پابندی لگا دینی چاہیے، کیوں کہ وہاں پر لوک سبھا انتخابات کا آخری مرحلہ بھی ہونے والا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں برقع سے متعلق زیادہ معلومات نہیں ہے اور نہ ہی ان کے گھر میں خواتین اسے استعمال کرتی ہیں، تاہم وہ اس پر پابندی کے حق میں نہیں اور اگر اس پر پابندی لگائی جا رہی ہے تو پہلے گھونگھٹ پر لگائی جائے۔
جاوید اختر نے وضاحت کی کہ عراق ایک مذہبی ملک ہے، مگر وہاں عام خواتین برقع نہیں پہنتی جب کہ سری لنکا میں برقع پر نہیں بلکہ چہرے کو چھپانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ ہندو مذہب کی پیروکار خواتین بھی سخت پردہ کرتی ہیں، جسے ’گھونگھٹ‘ کہا جاتا ہے۔
ہندو مذہب کی بعض قوموں کی خواتین انتہائی سخت گھونگھٹ کرتی ہیں اور ان کا پورا چہرا چھپا ہوا ہوتا ہے۔
سخت قبیلوں میں ہندو خواتین اپنے اہل خانہ کے سامنے بھی گھونگھٹ سے چہرا نہیں نکالتیں۔