پاکستان

ایل او سی: بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے لڑکا جاں بحق، بہن شدید زخمی

گاؤں اخوری میں بھائی، بہن اپنے گھر کی دیوار کے ساتھ کھڑے تھے جب ایک مارٹر گولہ گھر کے صحن میں آکر گرا، ضلعی افسر

بھارتی فوج کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک لڑکا جاں بحق اور اس کی بہن شدید زخمی ہوگئی۔

فارورڈ کہوٹہ کے پولیس افسر زبیر گیلانی کے مطابق جانی نقصان ضلع حویلی کے نیزہ پیر سیکٹر میں ایل او سی کے قریب ترین واقع گاؤں اخوری میں ہوا۔

انہوں نے جاں بحق لڑکے کی 15 سالہ طاہر اور ان کی زخمی بہن کی 12 سالہ طاہرہ کے ناموں سے شناخت کی۔

ضلعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ افسر محمد ظہیر نے کہا کہ بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ صبح 7 بجے شروع ہوا۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹے ہتھیاروں اور مارٹر گولوں سے فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ ساڑھے 10 بجے تک جاری رہا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کے ایل او سی پر تجارت معطل کرنے پر پاکستان کی مذمت

محمد ظہیر کا کہنا تھا کہ بھائی، بہن اپنے گھر کی دیوار کے ساتھ کھڑے تھے جب ایک مارٹر گولہ گھر کے صحن میں آکر گرا۔

ان کا کہنا تھا کہ لڑکے کو سینے میں گولے کا شارپنل لگا جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا، جبکہ اسپلنٹر سر کے آر پار ہونے سے لڑکی کے دماغ میں شدید چوٹیں آئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زخمی لڑکی کو ابتدائی طور پر فارورڈ کہوٹہ میں پاک فوج کے صحت مرکز لایا گیا، جس کے بعد اسے ضلع پونچھ کے شیخ خلیفہ بن زید النہیان ہسپتال راولاکوٹ منتقل کیا گیا۔

آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ 'ایل او سی کے دونوں طرف کشمیری، بھارتی فوج کے ہاتھوں جاں بحق ہو رہے ہیں، کیا یہی کشمیریوں کا مقدر ہے؟'

واضح رہے کہ رواں سال فروری میں مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوج کے قافلے پر حملے کے بعد خطے بالخصوص ایل او سی پر کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے شہری جاں بحق

ضلعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ سید شاہد محی الدین قادری نے کہا کہ حالیہ جانی نقصان کے بعد بھارتی فوج کی سیز فائر کی خلاف ورزی کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 14 ہوگئی ہے، جبکہ 81 افراد زخمی ہوئے۔

شہریوں کے علاوہ پاک فوج کے 5 اہلکار بھی ایل او سی پر فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہوئے۔

سید شاہد محی الدین قادری کا کہنا تھا کہ سیز فائر کی خلاف ورزی میں 20 مویشی بھی ہلاک ہوئے جبکہ 198 گھر، ایک مسجد، 2 اسکولوں کی عمارتوں اور 5 گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ 14 گھر اور 2 دکانیں مکمل تباہ ہوگئیں۔