پاکستان

کراچی: صدر مملکت کی رہائش گاہ کے باہر پانچویں روز بھی دھرنا

مجلس وحدت مسلمین نے کل بعد نماز جمعہ متاثرہ خاندانوں کی حمایت میں ملک گیر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

شہر قائد میں صدر مملکت عارف علوی کی رہائش گاہ کے باہر لگاتار پانچویں روز بھی احتجاجی دھرنا جاری رہا۔

مظاہرے میں شریک راشد رضوی نے ڈان کو بتایا کہ ملک میں مجموعی طور پر 'جبری گمشدگیوں' کے 66 متاثرین ہیں جن میں سے47 کا تعلق کراچی سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’متاثرین میں سے کچھ 2 ماہ پہلے غائب ہوئے جبکہ دیگر کے متعلق گزشتہ 5 برس سے کچھ معلوم نہیں‘۔

راشد رضوی نے کہا کہ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ان کے پیاروں کو فوری رہا کیا جائے اور ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے متاثرہ خاندانوں سے 3 روز قبل ملاقات کرکے متاثرین کی فہرست بھی طلب کی تھی، لیکن تاحال کوئی ٹھوس اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) نے کل بعد نماز جمعہ متاثرہ خاندانوں کی حمایت میں ملک گیر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا کہ ’وہ دھرنے کے شرکا کی حمایت کرتے ہیں‘۔

انہوں نے حکام سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔

علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ایسے جرائم میں ملوث افراد کو عدالت کے سامنے پیش کیا جانا چاہیے اور صدر سے مظاہرین کے مطالبات پورا کرنے میں کردار ادا کرنے پر اصرار کیا۔