اور اس کا سب سے بہتر طریقہ یہی ہوسکتا ہے کہ ایسے مضبوط پاس ورڈز کا انتخاب اپنے آن لائن اکاﺅنٹس کے لیے کیاا جائے جو ان لوگوں کو شرمندہ کردے جن کے اکاﺅنٹس کو ہیک کرنا سیکنڈوں کا کام ہے۔
سپلیش ڈیٹا نامی کمپنی ہر سال بدترین پاس ورڈز کی فہرست جاری کرتی ہے جن کو ہیک کرنا ہیکرز کے لیے کوئی مسئلہ نہیں اور گزشتہ سال کے آخر میں بھی اس نے 2018 میں لیک ہونے والے 50 لاکھ کے لگ بھگ پاس ورڈز کے ڈیٹا کی بنیاد پر25 بدترین پاس ورڈز کی فہرست مرتب کی تھی۔
ان میں سب سے بدترین پاس ورڈ 123456 رہا جو کہ 2011 سے اس فہرست میں نمبرون آرہا ہے۔
اس کے بعد دوسرے نمبر پر جو لفظ رہا وہ خود پاس ورڈ ہے جو کہ کئی برس سے دوسرے نمبر پر ہی ہے جبکہ تیسری پوزیشن کا ' اعزاز 123456789 کے نام رہا۔
ان بدترین پاس ورڈز کی فہرست تو آپ نیچے دیکھ ہی لیں گے مگر یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ اس طرح کے انتخاب کسی بھی ہیکر کے لیے اندازہ لگانے کا کام بہت زیادہ آسان ہوجاتے ہیں۔
ہیکرز عام طور پر بیشتر عام پاس ورڈز کو اکاﺅنٹس کی سیکیورٹی توڑنے والے سافٹ ویئر میں ڈال کر اسے چلاتے ہیں اور اس طرح کی فہرستوں میں شامل تمام الفاظ کو سب سے پہلے آزما کر دیکھتے ہیں۔
تو اگر آپ کا پاس ورڈ بھی اس فہرست میں ہے تو اسے فوری طور پر تبدیل کرلیں۔
سپلیش ڈیٹا کے ایک بیان کے مطابق کمزور پاس ورڈز کے استعمال کے خطرات کی زیادہ سے زیادہ پبلسٹی سے لوگوں کے اندر اپنے پاس ورڈز کو مضبوط بنانے کی حوصلہ افزائی ہوگی، مزید اہم بات یہ ہے کہ ہر ویب سائٹ کے لیے مختلف پاس ورڈ ہونا چاہئے۔
خیال رہے کہ سائبر سکیورٹی ماہرین کا مشورہ ہے کہ پاس ورڈ ایسا ہونا چاہئے کہ وہ آپ کو بھی بمشکل یاد ہو اور اسی صورت میں وہ زیادہ محفوظ بھی ثابت ہوتا ہے۔
اگر آپ اپنے پاس ورڈ کو محفوظ سمجھتے ہیں تو اس کی تصدیق ایک ویب ساٹ سے بخوبی ممکن ہے جو بتاتی ہے کہ کسی پاس ورڈ کو توڑنے کے لیے ہیکر کو کتنا وقت درکار ہوگا۔
اگر آپ بھی اسے آزمانا چاہے تو لنک یہاں موجود ہے (اگرچہ یہ سائٹ کہتی ہے کہ آپ کے پاس ورڈ اپنے پاس محفوظ نہیں کرتی تاہم احتیاط کے طور پر بہتر ہے کہ اپنے اصل پاس ورڈ لکھنے سے گریز کریں)۔
2018 کے 25 بدترین پاس ورڈز یہ ہیں۔
123456
password
123456789
12345678
12345
111111
1234567
sunshine
qwerty
iloveyou
princess
admin
welcome
666666
abc123
football
123123
monkey
654321
!@#$%^&*
charlie
aa123456
donald
password1
qwerty123