پنجاب، خیبرپختونخوا میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج، مریضوں کو مشکلات کا سامنا
پنجاب اور خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائے ڈی اے ) کی جانب سے میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ ( ایم آئی ٹی ) ایکٹ کے نفاذ کے خلاف احتجاج جاری ہے اور آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ ( او پی ڈی) کا بھی بائیکاٹ کیا گیا ہے۔
ڈاکٹرز اور نرسنگ ایسوسی ایشنز کی جانب سے 5 مئی سے نافذ کیے جانے والے ایم آئی ٹی ایکٹ کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے، جس کے بعد پرچی کی قیمت 50 روپے ،مفت ٹیسٹ 800 اور سی ٹی اسکین 8 ہزار روپے کا ہوجائے گا۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مذکورہ ایکٹ سے سرکاری ہسپتال نجی طرز پر ہوجائیں گے تاہم مختلف ہسپتالوں میں او پی ڈی کی بندش سے دور دراز سے آئے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
پشاور میں ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے نہ صرف خود ہسپتالوں میں کام نہیں کیا بلکہ دوسروں کو کام سے روکنے کے لیے ہسپتالوں کا دورہ بھی کیا۔
مزید پڑھیں : کراچی: سندھ نرسز الائنس کا احتجاج، خواتین سمیت کئی مظاہرین گرفتار
ڈاکٹروں نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کی رکاوٹیں ہٹانے کے بعد او پی ڈی کو بند کردیا، ڈاکٹروں کی جانب سے او پی ڈی لان میں حکومت مخالف نعرے بازی بھی کی گئی۔
پشاور میں احتجاجی ڈاکٹروں کاخیبرپختونخوا اسمبلی کے سامنے دھرنا جاری ہے، ڈاکٹروں نے خیبر روڈ پر ٹائر جلاکر حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
ڈاکٹرز نے خیبر روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا، خیبرروڈ کی یک طرفہ بندش سے ٹریفک جام ہوگیا جس کی وجہ سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے پنجاب حکومت کی جانب سے میو، سروسز، جناح ، شیخ زید اور چلڈرن ہسپتال کی آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ ( او پی ڈی) میں کام بند کردیا۔
میو ہسپتال لاہور میں اس حوالے سے کنونشن کا انعقاد بھی کیا گیا، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ نئے ایکٹ کی وجہ سے سرکاری ہسپتالوں میں مفت علاج کا خاتمہ ہوگا۔
کنونشن کے دوران میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ ایکٹ مجوزہ ایکٹ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
لاہور میں نرسز، پیرا میڈیکس اور دیگر اسٹاف کی جانب سے ڈاکٹروں کے مطالبات کے حق میں احتجاج میں کیا گیا۔
صدر وائی ڈی اے ڈاکٹر قاسم اعوان اور جنرل سیکریٹری وائی ڈی اے سلمان حبیب نے کہا کہ ایم آئی ٹی کے نفاذ سے سرکاری ہسپتالوں میں مفت علاج کا خاتمہ ہو۔
سرگودھا میں بھی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال جاری ہے جس کی وجہ سے دور دراز سے آئے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ینگ ڈاکٹروں کی جانب سے او پی ڈی کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا ہے اور مطالبات پورے نہ ہونے تک مکمل ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
راولپنڈی کے تینوں بڑےسرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں نے او پی ڈیز بند کرکے احتجاج کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ کے ڈاکٹروں کی تنخواہ پنجاب کے برابر کرنے کی منظوری
احتجاج کے باعث مریض پریشان دکھائی دیے جس پر ینگ ڈاکٹر نے پریشان مریضوں کو سمجھایا کہ ان کا احتجاج غریب مریضوں کے لیے ہے۔
ادھر ملتان میں ڈاکٹروں نے نشتر اسپتال کی او پی ڈی بند کرکے احتجاج کیا، ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے نجی اسپتالوں کے بھاری اخراجات کی سکت نہ رکھنے والے غریب مریضوں کی پریشانی میں اضافہ ہوا۔
فیصل آباد کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز بھی بند ہونے کی وجہ سے غریب مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہوا۔
ڈاکٹروں کی جانب سے کیا جانے والے احتجاج صرف او پی ڈیز کے بائیکاٹ تک محدود رہا جبکہ ایمرجنسی اور آپریشن تھیٹرز میں معمول کے مطابق کام ہوا۔
ینگ ڈاکٹرز نے اعلان کیا ہے کہ ایم ٹی آئی کا فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو وہ ایمرجنسی اور انڈور بھی بند کریں گے۔
واضح رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ ڈاکٹرز کی جانب سے اس طرح کا احتجاج کیا گیا ہو، اس سے قبل بھی کئی مرتبہ ڈاکٹرز خاص طور پر ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور سہولیات کی کمی پر احتجاج کیا جاتا رہا ہے۔