پی ٹی آئی حکومت کے دوران مہنگائی کی شرح میں نمایاں اضافہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے نویں مہینے میں ملک بھر میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، تاہم اسی دوران چند اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھنے میں آئی ہے۔
ادارہ شماریات کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق مارچ کے مقابلے اپریل میں ملک بھر میں مہنگائی کی شرح مجموعی طور پر 1.26 فیصد بڑھی۔
رواں مالی سال کے دوران جولائی سے لے کر اپریل کے مہینے مہنگائی کی شرح میں مجموعی طور پر 7 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
سالانہ بنیاد کی بات کی جائے تو اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس اپریل کے دوران مہنگائی 8.82 فیصد بڑھی۔
مزید پڑھیں: مہنگائی کا سبب خسارہ ہے جو عوام کیلئے تکلیف دہ ہے، وزیر خزانہ
اشیائے خورونوش اور ضررویات زندگی کی بات کی جائے تو رواں مالی سال کے دوران ٹماٹر 124فیصد، چینی 22 فیصد اور دال مونگ 26 فیصد مہنگی ہوئی۔
اسی طرح گھروں میں آنے والی گیس 85 فیصد، سی این جی 27 فیصد، مٹی کا تیل 24 فیصد اور موٹر فیول 22 فیصد تک مہنگا ہوا۔
مارچ کے مقابلے میں اپریل کے دوران پیٹرول 6.46 فیصد اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 5.38 فیصد مہنگا ہوا۔
اسی طرح گاجر 54 فیصد، کینو 50 فیصد، گوبھی 23 فیصد، لیموں 18.75 فیصد، ادرک 9 فیصد, چینی 6.76 فیصد مہنگی ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کا اثر صرف امیروں پر پڑا، غریب طبقہ اس سے محفوظ رہا، اسد عمر
ادارہ شماریات نے یہ بھی بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران اخبارات 20.51 فیصد جبکہ ٹرانسپورٹ سروس 15.33 فیصد مہنگی ہوئی۔
دوسری جانب اسی دورِ حکومت میں کچھ اشیا کی قیمتیں کم بھی ہوئی جن میں پیاز 17.28 فیصد، آلو 16.50 فیصد، دال ماش 11 فیصد، بیسن 2 فیصد، دال مسور 3 فیصد اور انڈے کی قیمت میں 0.46 فیصد کمی واقع ہوئی۔
اسی طرح مارچ کے مقابلے میں اپریل کے دوران ہری مرچ 58 فیصد، ٹماٹر 41 فیصد، فارمی انڈے 19 فیصد، گندم 2 فیصد، ایل پی جی 3 فیصد اور کھیرے کی قیمت میں 9.9 فیصد کمی ہوئی۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے حکومت میں آنے کے بعد سے ملک میں مہنگائی بتدریج بڑھ رہی ہے، جس کی وجہ سے عوام کی جانب سے حکومت کی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔