بھارتی خبر رساں ادارے ’اے این آئی’ کے مطابق اسدالدین اویسی نے شیو سینا کے مطالبے کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔
اسدالدین اویسی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کی نے آئین ہند کے آرٹیکل 377 کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ لباس کی پسند ہر کسی کا بنیادی حق ہے۔
رکن پارلیمنٹ کے مطابق سپریم کورٹ اور آئین ہند کے مطابق بھارت کے ہر شہری کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنی پسند کا لباس پہنے اور ہر کسی کی مرضی ہے کہ وہ برقع پہنیں یا گھونگھٹ کریں یا وہ جینز پہنے۔
ان کا کہنا تھا کہ شیو سینا انتخابات میں اپنی شکست دیکھ رہی ہے اس لیے وہ سازش پر اتر آئی ہے اور برقع پر پابندی کے مطالبے پر لکھے گئے آرٹیکل پر الیکشن کمیشن کو نوٹس لینا چاہیے۔
انہوں نے بھارت میں ہونے والے دہشت گردی کے چند واقعات کی مثال بھی دی جن میں ملوث ملزمان کو کرتا اور ہندو مذہب کے پیروکاروں کی جانب سے کیے جانے والے لباس پہن رکھے تھے۔
اسدالدین اویسی کا کہنا تھا کہ آج برقع پر پابندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے کل گھونگھٹ پر پابندی کا مطالبہ کیا جائے گا اور پھر کسی اور طرح کے کپڑے پہننے پر اعتراض کیا جائے گا۔
لوک سبھا امیدوار کا کہنا تھا کہ ماضی میں شیو سینا خواتین کے جینز پینٹ پہننے پر بھی اعتراض کرتی تھی اور جینز پر پابندی کا مطالبہ کرتی رہی۔